حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر اور سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کے خلاف ملکی سالمیت اور قومی سلامتی کے خلاف کام کرنے کے الزام کے تحت ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اعلان پی ٹی آئی رہنما زلفی بخاری کی جانب سے توشہ خانہ سے 3 گاڑیاں لینے کے الزام میں پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف قومی اسمبلی کے اسپیکر کے پاس ریفرنس جمع کرانے کے چند گھنٹوں بعد سامنے آیا۔وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی نے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس کے دوران پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ شوکت ترین کی نااہلی کے لیے باضابطہ طور پر چیئرمین سینیٹ کے پاس ریفرنس جمع کرائیں گے۔مرتضیٰ جاوید عباسی نے آئین کے آرٹیکل 62 (1) (جی) کے تحت ریفرنس دائر کیے جانے کا مطالبہ کیا جس کے مطابق اگر کوئی رکن پارلیمنٹ ملک کی سالمیت کے خلاف کام کرنے کا مرتکب پایا گیا تو اسے نااہل قرار دیا جا سکتا ہے۔مرتضیٰ جاوید عباسی نے شوکت ترین اور وزیر خزانہ پنجاب محسن لغاری کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو کی لیک ہونے والی آڈیو ٹیپ کا حوالہ دیا جس میں شوکت ترین نے محسن لغاری کو ہدایت دی تھی کہ وہ وفاقی حکومت کو بتائیں کہ تباہ کن سیلاب کی وجہ سے پنجاب بجٹ سرپلس جمع نہیں کرا سکتا جوکہ پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ پیکج کے اجرا کی اہم شرط ہے۔اسی آڈیو کلپ میں شوکت ترین نے مبینہ طور پر محسن لغاری کو بتایا تھا کہ انہوں نے وزیر خزانہ خیبر پختونخوا تیمور خان جھگڑا کو بھی ایسا کرنے کو کہا ہے۔مرتضٰی جاوید عباسی نے الزام عائد کیا کہ اس آڈیو سے ثابت ہوا کہ شوکت ترین ایک سازش کے تحت آئی ایم ایف ڈیل کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہے تھے اور ملکی سالمیت اور قومی سلامتی کے خلاف کام کر رہے تھے۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ سابق وزیر خزانہ نے پاکستان میں سری لنکا جیسی صورتحال پیدا کرنے اور ملک کو نادہندہ کرنے کی سازش کی تھی۔
تبصرے بند ہیں.