شرمیلا ٹیگورنے اپنے عروج میں شادی کرکے انڈسٹری چھوڑ دی
کراچی: 8دسمبر1944کو بھارتی ریاست حیدر آباد میں پیدا ہونے والی شرمیلا ٹیگور کے والد جیتندر ناتھ ٹیگوربنگال کے ایک مشہور گھرانے سے تعلق رکھتے تھے۔ انھوں نے سیتا جت رائے کی بنگالی فلم سے اپنے کئیریر کا آغاز 1958 میںکیا لیکن ان کو شہرت فلم ’’کشمیر کی کلی‘‘ سے ملی جس کے ہیرو شمی کپور تھے،یہ فلم 1964میں ریلیز کی گئی اس سے قبل1960میں شرمیلا کی ہندی فلم’’ دیوی‘‘ نمائش کے لیے پیش کی گئی تھی جس کے ہیرو گرودت تھے،ان فلموں سے شرمیلا کو فلم انڈسٹری میں شناخت ملی اس کے بعد ان کی ریلیز ہونے والی بیشتر فلموں نے زبردست کامیابی حاصل کی اور شرمیلا ٹیگور بھارتی فلم اسکرین کی نہ صرف مصروف ترین ادکارہ بن گئیں بلکہ ان کو جو شہرت ملی وہ اس عرصہ میں کسی کو بھی نہیں ملی تھی۔شرمیلا کی فلموں میں وقت، نائیک، یہ رات پھر نہیں آئے گی،ارادھنا،سفر، موسم،این ایوننگ ان پیرس، آمنے سامنے، یقین، تلاش، امرپریم، داستان، داغ، چپکے چپکے،بے شرم ان کے کریڈٹ میں ان کے فنی سفر کی یاد گار فلمیں ہیں،شرمیلا ٹیگور کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ شوخ وچنچل کردار بہت خوبصورتی سے ادا کرتی تھیں اور یہ رول ان پر سوٹ بھی کرتے تھے،وہ لباس کے حوالے فلم انڈسٹری میں شہرت رکھتی تھیں ان کے ملبوسات فلم انڈسٹری کے لوگوں کے لیے ہمیشہ موضوع بنے،انھوں نے جن فلموں میں ماڈرن لڑکی کا کردار ادا کیا وہ ان پر پر بہت جچا اور انھیں ان کرداروں میں پسند کیا گیا۔ شرمیلا نے فلم انڈسٹری کے عروج کے دور میں جب وہ سب سے زیادہ مصروف تھیں اس دور کے مشہور بھارتی کرکٹر نواب منصور علی خان پٹودی سے شادی کرلی 1969میں ان کی شادی بھارتی فلم انڈسٹری کی یاد گار شادیوں میں شمار کی جاتی ہے،شادی کے بعد شرمیلا ٹیگور نے فلموں میں ادکاری نہ کرنے کا فیصلہ کیا، البتہ ان فلموں کو مکمل کرانے میں مصروف رہیں جو وہ شادی سے پہلے سائن کرچکی تھیں،شرمیلا اور نواب پٹودی سے ان کی اولاد میں سیف علی خان (مشہور اداکار)صبا علی خان اور سوہا علی خان شامل ہیں،انھوں نے شادی سے قبل اسلام قبول کرلیا ان کا نام عائشہ سلطانہ ہے، شرمیلا ٹیگور کو 2002میں اسٹارز اسکرین ایوارڈ2004میں نیشنل ایوارڈاور2006میں فلم فئیر لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ دیا گیا،جب کہ انھیں سپورٹنگ ایکٹریس کا اسٹارز اسکرین لائف ٹائم ایوارڈ بھی دیا گیا
تبصرے بند ہیں.