شام کی حکومت کی جانب سے شہریوں پرکئے گئے کیمیائی حملے کے شواہد موجود ہیں، برطانیہ

لندن: برطانوی انٹیلی جنس حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ شام کی حکومت کی جانب سے عوام پر کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا تھا جس کے شواہد موجود ہیں۔ برطانوی انٹیلی جنس حکام کی جانب سے شام کے عوام پر کیمیائی ہتھیاروں کے حملے کے شواہد کی تصدیق کے بعد برطانوی وزیرخارجہ ولیم ہیگ کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے شام پر حملے کی اجازت نہ ملنے کے باوجود حملہ کرسکتے ہیں اس سلسلے میں امریکا اور برطانیہ کو اجازت کی ضرورت نہیں۔ دوسری جانب روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے روسی فوج کو شام پر مغربی ملکوں کے حملے کی صورت میں سعودی عرب پر حملہ کرنے کا حکم دے دیا، سعودی عرب پر حملے کے حوالے سے روسی فوج کو ’’ارجنٹ ایکشن میمورنڈم‘‘ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ امریکی صدر باراک اوباما کا کہنا ہے کہ ابھی تک شام کے خلاف فوجی کارروائی کا فیصلہ نہیں کیا، تاہم ان کا کہنا تھا کہ دمشق میں ہونے والے کیمیائی حملے میں شامی حکومت کا ہاتھ ہے۔ شام کی طرف سے کیمیائی حملے کی وجہ سے امریکا کا قومی مفاد متاثر ہوا ہے اور ایک تنبیہ پیغام بھیجنے سے شام کی جنگ پر مثبت اثر پڑے گا۔

تبصرے بند ہیں.