سیکڑوں درآمدی کنسائمنٹس بلاک، درآمد کنندگان پریشان

اسلام آ باد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)کے ماتحت ادارے کسٹمز ڈپارٹمنٹ نے سینکڑوں درآمدی کنسائنمنٹس بلاک کردی ہیں۔ جس کے باعث درآمد کنندگان کے سینکڑوں کنٹینرز کلیئر نہیں ہوسکے ہیں اور درآمدی کنسائنمنٹس بندرگاہوں پر پڑی ہیں جبکہ وزارت تجارت نے کسٹمز ڈپارٹمنٹ کی طرف سے درآمدی کنسائنمنٹس روکنے پر تحفظات کا اظہار کردیا ہے۔ ایف بی آر کو لیٹر لکھا ہے کہ امپورٹ پالیسی آرڈر2013 کی سیکشن چار کے تحت کسٹمز حکام تمام بلاک کی جانے والی درآمدی کنسائنمنٹس کلیئر کرے، اس حوالے سے ایف بی آر کے سینئر افسر نے ،،رائل،،کو بتایا کہ کسٹمز ڈپارٹمنٹ نے امپورٹ پالیسی آرڈر 2013 میں کی جانے والی ترامیم کے تحت درآمدی کنسائنمنٹس کو کلیئر کرنے سے انکار کیا ہے اور یہ درآمدی کنسائنمنٹس بلاک کی ہیں۔ جبکہ اس وزارت تجارت کی طرف سے ایف بی آر کو لیٹر لکھا گیا ہے جس میں تحفظات ظاہر کیے گئے ہیں اور ایف بی آرسے کہا گیا ہے کہ کسٹمز حکام کو ہدایت کی جائے کہ وہ تمام درآمدی بلاک کی جانیوالی درآمدی کنسائنمنٹس جنکے لیٹر آف کریڈٹ (ایل سی)اور بل آف لیڈنگ امپورٹ پالیسی آرڈر 2013 میں کی جانیوالی ترمیم سے پہلے کے کھُلے ہوئے ہیں ان درآمدی کنسائنمنٹس کو کلیئر کردیا جائے کیونکہ امپورٹ پالیسی آرڈر 2013کی سیکشن چار میں یہ واضع طور پر درج ہے کہ جن اشیا کی درآمد پر پابندی عائد ہے یا وہ اشیا جنہیں ممنوعہ قرار دیا گیا ہے ان کے علاوہ تمام اشیا درآمد کی جاسکتی ہیں۔اسکے علاوہ اسی سیکشن میں مزید کہا گیا ہے کہ امپورٹ پالیسی آرڈر 2013 میں وقتاً فوقتاً ترامیم کی جاسکتی ہیں تاہم امپورٹ پالیسی آرڈر میں جو ترمیم کی جائے گی اسکا اطلاق پراسپیکٹو ہوگا جسکا مطلب ہے نوٹیفکیشن کے بعد جو ایل سیز یا بل آف لیڈنگ ہونگے ان پر اطلاق ہوگا اور اسی کلاز میں اس بات کی بھی وضاحت کی گئی ہے کہ جن درآمدی کنسائنمنٹس کے بل آف لیڈنگ اور لیٹر آف کریڈٹ امپورٹ پالیسی آرڈر دو ہزار تیرہ میں ہونے والی ترمیم سے پہلے کے جاری ہوئے ہونگے۔ ان درآمدی کنسائنمنٹس پر اس ترمیم کا اطلاق نہیں ہوگا اور ان کنسائنمنٹس کو معمول کے مطابق کلیئر کیا جائیگا۔ حکام نے بتایا کہ ایف بی آر کی طرف سے وزارت تجارت کے لیٹر کا جائزہ لیا جارہا ہے اور توقع ہے کہ آئندہ چند روز میں اس بارے میں ہدایات جاری کردی جائیں گی۔

تبصرے بند ہیں.