سیمنٹ کی مجموعی فروخت میں جولائی تاستمبر1.12فیصداضافہ

کراچی: رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں سیمنٹ انڈسٹری کی مقامی فروخت میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 2.17 فیصد اضافہ ہوا۔ تاہم برآمدات میں گزشتہ برس کے مقابلے میں 1.40 فیصد کمی ہوئی ہے۔ آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررزایسوسی ایشن (اے پی سی ایم اے) کے مطابق گزشتہ سال کی پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں رواں برس کی پہلی سہ ماہی میں مجموعی فروخت میں1.12 فیصد اضافہ ہوا، رواں مالی سال کے پہلے 2 ماہ کے دوران فروخت میں مسلسل کمی کے بعد سیمنٹ کی فروخت میں ستمبر میں تیزی سے اضافہ ہوا اور یہ 2.951 ملین ٹن رہی جبکہ گزشتہ برس ستمبر میں یہ حجم 2.611 ملین ٹن تھا، اس طرح فروخت میں 13.01 فیصد اضافہ ہوا، رواں مالی سال جولائی میں سیمنٹ برآمدات 0.75 فیصد، اگست میں 3.29 فیصد اور ستمبر میں 0.39 فیصد کم ہوئی ہیں، گزشتہ 15 ماہ سے سیمنٹ کی برآمدات میں مسلسل کمی ہورہی ہے۔جس کی وجہ سے سیمنٹ انڈسٹری کا دآرومدار اب مقامی فروخت پر ہے۔ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں سیمنٹ کی فروخت 7.796 ملین ٹن رہی جبکہ گزشتہ برس اسی مدت کیلیے سیمنٹ کی فروخت 7.710 ملین ٹن تھی، رواں برس سیمنٹ انڈسٹری کو کھپت میں اضافے کی توقع تھی کیونکہ حکومت نے بجٹ میں پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام کیلیے 1155 ارب روپے مختص کیے ہیں مگر انڈسٹری اس اندازے کے مطابق فروخت میں اضافہ نہیں کرسکی اور گزشتہ برس کے مقابلے میں معمولی اضافہ دیکھا گیا۔ طلب میں کمی کی وجہ سے بھارت کو سیمنٹ کی برآمدات بھی کم رہیں، اسی طرح 2014 سے پہلے امریکی اور نیٹو فوجیوں کی واپسی کی تیاریوں کے باعث افغانستان کی مارکیٹ بھی غیریقینی کا شکار رہی اور افغانستان کو برآمدات میں بھی کمی ہوئی، گزشتہ بجٹ میں سیمنٹ انڈسٹری کو تھرڈ شیڈول میں شامل کیا گیا جس کی وجہ سے انڈسٹری پر ٹیکس بوجھ میں اضافہ ہوا اور مقامی سطح پر قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ انڈسٹری کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ حکومت اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے اور سیمنٹ سیکٹر کو تھرڈ شیڈول سے خارج کرے اور اسے عام سیلز ٹیکس کے دائرے میں لے کر آئے، اس تبدیلی سے انڈسٹری کو سیمنٹ کی قیمتیں کم کرنے میں مدد ملے گی۔

تبصرے بند ہیں.