سیاسی پناہ حاصل کرنے کی درخواست دینے والے 100کے قریب افراد جرائم پیشہ نکلے، برطانیہ

لندن: برطانوی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ برطانیہ میں سیاسی پناہ حاصل کرنے والے 100 کے قریب افراد اپنے اپنے ملک میں جرائم میں ملوث رہے ہیں۔ برطانوی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان افراد نے برطانیہ کی شہریت اور سیاسی پناہ حاصل کرنے کے لئے درخواست دی تھی اور ان کا تعلق افغانستان، ایران، عراق، لیبیا، روانڈا، سربیا، سری لنکا اور کانگو سے ہے۔ وزارت داخلہ کی ترجمان نے بتایا کہ برطانیہ جرائم پیشہ افراد کو اپنے ملک میں کبھی بھی پناہ نہیں دے گا اور حکومت چاہتی ہے کہ کوئی بھی فرد جو کبھی نہ کبھی کسی جرم میں ملوث رہ چکا ہو کو واپس اس کے ملک بھیجے جہاں اس پر مقدمہ چلایا جائے۔ برطانیہ نے ان افراد میں سے 3 کو ملک بدر کر دیا جب کہ 20 کی سیاسی پناہ اور 46 کی شہریت کی درخواستیں مسترد کر دیں جب کہ باقی کے حوالے سے کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔ لندن میٹروپولیٹن پولیس کے مطابق جرائم کے حوالے سے قائم کی گئی تحقیقاتی ٹیمیں 56 افراد کے جرم یا تشدد میں ملوث رہنے کے حوالے سے تحقیقات کر رہی ہیں۔ برطانوی این جی او کا کہنا ہے کہ اگر حکومت ایسے افراد کو ان کے ممالک کے حوالے نہیں کر پاتی تو ان پر یہیں مقدمات چلائے جائیں ۔ این جی او کا کہنا تھا کہ اگر ہم نے ان افراد پر مقدمات نہیں چلائے توپھر برطانیہ جرائم پیشہ افراد کے لئے ’’ریٹائرمنٹ ہوم‘‘ کہلائے جانے لگے گا۔

تبصرے بند ہیں.