اکثر کسی بڑے ٹورنامنٹ میں شکست کے بعد پاکستانی کرکٹرز کو شائقین کی جانب سے بے حد تنقید کی سامنا کرنا پڑتا ہے اور کھلاڑیوں پر سیاست اور گروپ بندی کا الزام شاید سب سے عام ہے۔مگر ایسا کم ہی دیکھا گیا ہے کہ کوئی اعلی عہدیدار یا حتیٰ کہ ملک کا صدر کھلاڑیوں کو سیاست سے دور رہنے کا مشورہ دے۔اتوار کی شام پاکستانی سوشل میڈیا پر پاکستان کے صدر آصف علی زادری کا ایک کلپ وائرل ہو رہا ہے جس میں وہ پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں سے کہہ رہے ہیں کہ ’سیاست ہم پر چھوڑ دیں۔‘دراصل انھوں نے یہ مشورہ اس وقت دیا جب پاکستانی اور بنگلہ دیش ٹیم کے کھلاڑیوں نے ان سے گورنر ہاؤس لاہور میں ملاقات کی۔پاکستان کے صدر آصف علی زرداری پہلے تو دونوں ٹیموں کو شاباشی دیتے نظر آئے اور بنگلہ دیشی ٹیم کی حوصلہ افزائی کی لیکن جب پاکستان ٹیم کی طرف پلٹے تو کھلاڑیوں کے سامنے ہاتھ جوڑ لیے۔صدر آصف علی زردادی نے مسکراتے ہوئے کھلاڑیوں سے کہا کہ ’آپ لوگ اچھا کام کر رہے ہیں اس لیے سیاست چھوڑیں۔ یہ ہم جیسے لوگوں کا کام ہے جو 14 سال قید کاٹ سکتے ہیں۔ آپ ایسا نہیں کر سکتے۔‘ان کی اس بات پر کمرے میں موجود کھلاڑیوں بشمول پاکستانی کپتان سلمان علی آغا نے قہقہہ لگایا۔دونوں ٹیموں کو محنت کرنے کی تلقین کرتے ہوئے صدر زرداری نے کہا کہ ’یہ وقت آپ کا ہے، آپ کا ایک مستقبل ہے۔‘صدر آصف علی زرداری نے ٹیموں سے گفتگو کے دوران بنگلہ دیشی ٹیم کو مخاطب کر کے نہ صرف ان کی کارکردگی کی تعریف کی بلکہ بحیثیت ملک بنگلہ دیش کی ترقی پر بھی خراجِ تحسین پیش کیا۔انھوں نے کہا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش برادر ملک ہیں اور پاکستان بنگلہ دیش کے ساتھ کھیل، تجارت اور دیگر میدانوں میں تعاون اور حمایت جاری رکھے گا۔انھوں نے کہا ’مجھے دونوں ملکوں کی دوری کا وقت یاد ہے جو کافی تکلیف دہ ہے۔ تاہم میرے وہاں بہت سے دوست ہیں جن سے میں رابطے میں رہا ہوں۔‘انھوں نے کہا کہ بہت وقت ہوا وہ ڈھاکہ نہیں گئے اور وہ اسے یاد کرتے ہیں۔
تبصرے بند ہیں.