سکھر : نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جمعیت علمائے اسلام کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر خالد سومرو جاں بحق

ڈاکٹر خالد محمود سومرو گلشن اقبال کی مسجد میں نماز فجر ادا کر رہے تھے کہ اسی دوران نامعلوم افراد نے اندھا دھند فائرنگ کر دی

سکھر : سکھر کے علاقے کھوسہ گوٹھ میں جمعیت علمائے اسلام (ف) سندھ کے سیکرٹری جنرل اور سابق سینیٹر ڈاکٹر خالد محمود سومرو کو نامعلوم افراد نے مسجد میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا ۔ حملہ آور موقع سے فرار ہو گئے ، ڈاکٹر خالد محمود سومرو کا جسد خاکی ان کی رہائش گاہ لاڑکانہ پہنچا دیا گیا ہے ، ان کی تدفین آج شام ان کے آبائی گاؤں عاقل میں کی جائے گی ۔ ڈاکٹر خالد محمود سومرو کھوسہ گوٹھ سکھر میں واقع دارالعلوم حقانیہ سے متصل مسجد میں سنتوں کی ادائیگی کے بعد نماز فجر کے منتظر تھے کہ ایک سفید گاڑی میں تین مسلح افراد آئے جن میں سے ایک نے اپنا چہرہ ڈھانپ رکھا تھا جو بلوچی زبان میں بات کر رہے تھے ۔ تینوں افراد اندر داخل ہوئے اور اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی ۔ فائرنگ اس قدر شدید تھی کہ دیواریں چھلنی ہو گئیں ۔ حملہ آوروں نے دس سے بارہ نمازیوں کی موجودگی میں صرف ڈاکٹر خالد محمود سومرو کو نشانہ بنایا اور فائرنگ کرتے فرار ہوگئے ۔ ڈاکٹر خالد محمود سومرو کو شدید زخمی حالت میں نجی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ کسی بھی قسم کی طبی امداد ملنے سے پہلے ہی اپنے خالق حقیقی سے جاملے ۔ اطلا ع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری اورقانون نافذ کرنےوالے ادارے موقع پر پہنچ گئے ۔ پولیس نے جائے واردات سے تین گولیاں 30 بور اور 11 گولیاں کلاشنکوف کی برآمد کر کے شواہد اکٹھا کرنا شروع کر دیئے ہیں ۔ اطلا ع ملتے ہی جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سیکڑوں کارکنان ہسپتال کے باہر جمع ہو گئے اور انہوں نے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے انتظامیہ اور سندھ پولیس کے خلاف نعرے لگائے ۔ ڈاکٹر خالد محمود سومرو جمعیت علمائے اسلام (ف) کی طرف سے امن کانفرنس میں شرکت کے لئے سکھر آئے ہوئے تھے ۔ آج ان کے صاحبزادے کا نکاح تھا ۔ میت کو لاڑکانہ روانہ کر دیا گیا ہے ۔ ڈاکٹر خالد سومرو کی نماز جنازہ آج شام ادا کی جائے گی اور تدفین گاؤں عاقل میں ہو گی ۔

تبصرے بند ہیں.