محکمہ صحت حکام کے مطابق ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری سندھ میں ٹیسٹ کے لیے آئی ایک بھی دوا اصلی نہیں تھی،کچھ اینٹی بائیوٹک ادویات میں کیلشیئم کاربونیٹ یا چاک ملا ہوا تھا۔
چیف ڈرگ لیبارٹری سندھ عدنان رضوی کا کہنا ہےکہ کچھ دواؤں میں کم درجےکی دوسری اینٹی بائیوٹک کا خام مال تھا۔
حکام کے مطابق سندھ میں چھاپوں میں ملیں نفسیاتی اور دماغی امراض کی ادویات بھی جعلی نکلیں۔
حکام کا کہنا ہےکہ پاکستان کے تمام صوبوں میں جعلی ادویات بنانے کا کاروبار زور پکڑ گیا ہے،کراچی کے مختلف علاقوں، پنجاب کےکئی شہروں اور خیبرپختونخوا میں جعلی دوائیں بن رہی ہیں۔
حکام کے مطابق سندھ میں پچھلے ایک سال سے سے صوبائی کوالٹی کنٹرول بورڈ کا اجلاس نہیں ہوا،کوالٹی کنٹرول بورڈ کا اجلاس نہ ہونے سے جعلی ادویات کا کوئی کیس ڈرگ کورٹ نہیں گیا۔
فارماسسٹ ایسوسی ایشن کادعویٰ ہےکہ ڈرگ انسپکٹرز صرف غیر رجسٹرڈ دوائیں بشمول ویاگرا برآمد کرتے رہتے ہیں۔
تبصرے بند ہیں.