کراچی: حکومت کی سخت پالیسیوں کی وجہ سے گزشتہ ہفتے ڈالر، پاؤنڈ، یورو، ریال کی قدر میں کمی واقع ہوئی، اور تمام کرنسیوں کی نسبت پاکستانی روپیہ تگڑا رہا۔ ہفتہ وار کرنسی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حکومت کے سخت فیصلوں کے بعد جہاں گزشتہ ہفتے ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی نسبت روپیہ تگڑا رہا، وہیں آئی ایم ایف سے قرض ملنے کی امید نے ڈالر کو تنزلی سے دوچار کیا، برآمدی آمدنی بڑھانے کے عمل سے ڈالر کی رسد بڑھی اور رسد بڑھنے سے مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں نمایاں کی بازگشت بھی رہی۔ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام میں شمولیت سے دیگر عالمی اداروں سے نئے پیکیجز ملنے کی بھی توقعات پیدا ہوئی ہیں، جب کہ حکومت کی سخت پالیسیوں سے درآمدات میں ممکنہ کمی بھی ڈالر کی تنزلی کا باعث بنی۔اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ہفتے یومیہ بنیاد پر ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا ثابت ہوا، گزشتہ ہفتے ڈالر، پاؤنڈ، یورو، ریال کی قدر میں کمی واقع ہوئی، ڈالر کے انٹربینک ریٹ 199اور 198روپے سے نیچے آگئے، اور ڈالر کے اوپن ریٹ بھی 201، 200 اور 199روپے سے نیچے آگئی، انٹربینک میں ڈالر کی قدر 1.83 روپے گھٹ کر 197.92 روپے اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 2.50 روپے گھٹ کر 198.50 روپے کی سطح پر آگئی۔ڈالر کے علاوہ برطانوی پاؤنڈ کے انٹربینک ریٹ 3روپے گھٹ کر 249.02روپے ہوگئے، اور اوپن مارکیٹ میں برطانوی پاؤنڈ کی قدر 4روپے گھٹ کر 249روپے ہوگئی۔ انٹربینک میں یورو کرنسی کی قدر 1.53روپے گھٹ کر 212.92روپے ہوگئی، اور اوپن مارکیٹ میں یورو کی قدر 3روپے گھٹ کر 212روپے ہوگئی۔ اسی طرح انٹربینک میں سعودی ریال کی قدر 49 پیسے گھٹ کر 52.76روپے ہوگئی، اور اوپن مارکیٹ سعودی ریال کی قدر 50پیسے کم ہوکر 52.50روپے ہوگئی۔
تبصرے بند ہیں.