سابق افغان رکن پارلیمنٹ نے طالبان میں شمولیت اختیار کر لی

افغانستان کے قانون ساز ادارے کے سابق رکن پارلیمنٹ قاضی عبد الحئی نے افغان طالبان میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اپنےویڈیو بیان میں طالبان میں شمولیت اختیار کرنے والے سابق رکن پارلیمنٹ قاضی عبد الحئی کا کہنا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ امریکا کو افغانستان سے جلد نکال باہر کیا جائے گا اور طالبان ایک بار پھر افغانستان میں حکومت کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ طالبان میں شمولیت کے لئے انہوں نے اپنے بڑوں سے مشورہ کیا او سب نے ان کے طالبان میں شمولیت کے فیصلے کو بھر پور طور پر سراہا ہے۔ دوسری جانب افغان حکومت کے ترجمان نے سر پل کے سابق گورنر اور رکن اسمبلی قاضی عبد الحئی کی طالبان میں شمولیت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی طالبان میں شمولیت سے کوئی فرق نہیں پڑے گا کیونکہ انہیں افغانستان کی سیاست میں کوئی خاص مقام حاصل نہیں ہے۔ افغانستان کے ایوان بالا کے ڈپٹی اسپیکر محمد عالم ایزدیار کا کہنا ہے کہ قاضی عبد الحئی نے 4 ماہ قبل پاکستان کے دورے کے دوران طالبان میں شمولیت اختیار کی، طالبان میں شمولیت کا ان کا فیصلہ سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر ہو سکتا ہے کیونکہ طالبان کی جانب سے حکومتی ارکان کو چن چن کر ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔ سرپل کے حالیہ گورنر عبدالجبار حق بین نے اس حوالے سے کہا کہ قاضی عبدالحئی2001-1996 تک طالبان کے رہنما رہ چکے ہیں اور انہوں نے علاج و معالجے کا بہانہ بنا کر اپنے عہدے سے استعفی دیا تھا۔ واضح رہے کہ قاضی عبدالحئی 08-2004 تک افغانستان کے ایوان بالا کے رکن کے طور پر فرائض انجام دے چکے ہیں اور افغان صوبے سرپل کے گورنر بھی رہ چکے ہیں۔

تبصرے بند ہیں.