برلن / ماسکو(نیٹ نیوز)روسی اور جرمن ماہرین نے کائنات کی پہلی ایکسرے تصویر جاری کردی ہے جو ’ای روسیٹا‘ نامی ایکسرے خلائی دوربین سے حاصل کی(باقی صفحہ7بقیہ نمبر18)
گئی ہے۔ اس ایک تصویر میں دس لاکھ سے زیادہ فلکی اجسام کو ایکسریز خارج کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔’ای روسیٹا‘ (eROSITA) دراصل ’’ایکسٹینڈڈ روئنتجن سروے ود این امیجنگ ٹیلی اسکوپ ایرے‘‘ کا مخفف ہے جو 2019 میں خلاء میں بھیجی جانے والی رصد گاہ ’’اسپیکٹرم روئنتجن گیما‘‘ (ایس آر جی) کا اہم ترین حصہ ہے۔ اگرچہ اس خلائی رصد گاہ کا مقصد ’’تاریک توانائی‘‘ پر تحقیق کرنا ہے تاہم اس مقصد کےلیے اسے مختلف اجرامِ فلکی سے خارج ہونے والی ایکسریز کو خصوصی طور پر اپنے مشاہدے میں شامل رکھنا ہے۔واضح رہے کہ ایکسریز بھی دراصل برقی مقناطیسی (الیکٹرو میگنیٹک) شعاعیں ہی ہوتی ہیں مگر اوّل تو ان کی توانائی بہت زیادہ ہوتی ہے اور دوسرے یہ کہ انسانی آنکھ انہیں دیکھ نہیں سکتی۔ سورج سے دیگر کئی طرح کی شعاعوں کے ساتھ ساتھ ایکسریز بھی خارج ہوتی ہیں جنہیں زمینی فضا کا حفاظتی غلاف ہم تک پہنچنے سے روک لیتا ہے اور یوں ہم ان شعاعوں کی ہلاکت خیزی سے محفوظ رہتے ہیں۔
ایکسرے تیار
سائنسدانوں نے ’’کائنات کا پہلا ایکسرے‘‘ کرلیا
پچھلا آرٹیکل
تبصرے بند ہیں.