آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت قائم ہونے والی خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں شاہ محمود قریشی کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 3 روز کی توسیع کردی۔اسلام آباد کی خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات نے پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی بند کمرے میں سماعت کی جس سلسلے میں ایف آئی اے نے شاہ محمود کو عدالت میں پیش کیا۔عدالت میں شاہ محمود قریشی کی طرف سے سینئر وکیل شعیب شاہین پیش ہوئے جبکہ ایف آئی اے کے سپیشل پراسیکیوٹر شاہ خاور عدالت میں پیش ہوئے۔سپیشل پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل میں کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفر جلسے میں لہرایا جبکہ شعیب شاہین نے عدالت کو بتایا کہ سائفر کی کئی کاپیاں ہو سکتی ہیں۔دوران سماعت شاہ محمود قریشی نے عدالت کو بتایا کہ بطور وزیر خارجہ سائفر کو وزارت خارجہ کوبھیج دیا اور انہوں نے سائفر چوری نہیں کیا۔دوران سماعت ایف آئی اے کے سپیشل پراسیکیوٹر نے شاہ محمود قریشی کے مزید 9 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جس کی شعیب شاہین نے مخالفت کی۔عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد شاہ محمود کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کر لیا جو کچھ دیر بعد سناتے ہوئے اس میں مزید توسیع کر دی۔عدالت نے شاہ محمود قریشی کو 3 روز کے جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کی تحویل میں دے دیا جس کے بعد ایف آئی اے پی ٹی آئی رہنما کو لے کر روانہ ہو گئی۔
تبصرے بند ہیں.