جنوب مغربی بحرالکاہل میں اس نئے جزیرے کے ابھرنے کا انکشاف امریکی خلائی ادارے ناسا نےسیٹلائیٹ تصاویر کی مدد سے کیا۔
ٹونگا کے قریب سمندر میں ہوم ریف نامی زیرآب آتش فشاں میں دھماکے کے بعد یہ جزیرہ اوپر ابھرا۔
ناسا کے مطابق 10 ستمبر کو آتش فشاں میں ایک دھماکا ہوا تھا جس کے بعد اردگرد کے پانی کا رنگ بدل گیا اور 11 گھنٹے بعد جزیرہ سمندر کی سطح پر نمودار ہوگیا۔
ناسا نے بتایا کہ اس جزیرے کے حجم میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔
14 ستمبر کو ٹونگا جیولوجیکل سروے کے ماہرین نے تخمینہ لگایا تھا کہ یہ جزیرہ ایک ایکڑ رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔
مگر 26 ستمبر تک اس کا رقبہ 8.6 ایکڑ ہوچکا تھا جبکہ یہ سطح سمندر سے 15 میٹر بلند ہے۔
اس جزیرے کے اردگرد پانی کی رنگت میں سبزی مائل ہے جس کی وجہ وہاں آتش فشاں کے لاوے کی راکھ اور سلفر کی موجودگی ہے۔
ناسا نے خبردار کیا ہے کہ اس جزیرے پر جانے سے گریز کیا جانا چاہیے کیونکہ یہ آتش فشاں کے علاقے میں موجود ہے۔
یہ نیا جزیرہ کب تک سمندر کے اوپر موجود رہتا ہے یہ کہنا مشکل ہے کیونکہ کئی بار آتش فشاں پھٹنے سے نئے جزیرے ابھرتے ہیں جو کچھ عرصے بعد غائب بھی ہوجاتے ہیں۔
تبصرے بند ہیں.