روپے کی قدرمیں استحکام کیلیے وفاقی حکومت کا تجاویز پر غور

اسلام آ باد: وفاقی حکومت نے روپے کی قدرکو مستحکم بنانے اور روپے کی قدر گرنے سے قرضوں کے بوجھ میں اضافے کو روکنے کیلیے جامع فارن ایکسچینج رسک مینجمنٹ پروگرام اور بہتر کرنسی ہیجنگ فریم ورک متعارف کروانے کی تجویز کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے۔ اس ضمن میں وزارت خزانہ کے سینئر افسر نے رائل نیوز کو بتایا کہ پاکستان کے ذمے واجب الادا غیر ملکی قرضے کا پورٹ فولیو دنیا کی 20 مختلف کرنسیوں میں ہے اور پاکستان کو کسی بھی کرنسی میں ملنے والے قرضے کی رقم پاکستانی روپے میں تبدیل کرکے ملتی ہے کیونکہ پاکستانی کرنسی کی چونکہ بین الاقوامی مارکیٹ میں تجارت نہیں ہوتی اور دوسری کرنسی کی ڈالر کے مقابلے میں خریدو فروخت ہوتی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی روپے کی قدر گرنے کہ وجہ سے غیر ملکی قرضوں کے بوجھ میں اضافے سمیت درآمدی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ اور دیگر مد میں پاکستان تاریخی نقصان برداشت کررہا ہے۔کیونکہ صرف روپے کی قدر میں کمی کے باعث پاکستان کے ذمے واجب الادا قرضوں کا بوجھ بڑھ جاتا ہے جس کیلیے ضروری ہے حکومت کے اندر ایک ایسا بہتر کرنسی ہیجنگ فریم ورک متعارف کروایا جائے جس سے روپے کی قدر کو گرنے سے روکا جاسکے۔ اس کے ساتھ ساتھ جامع فارن ایکسچینج رسک مینجمنٹ پروگرام متعارف کروایا جائے اور مضبوط و محتاط فارن ایکسچینج رسک مینجمنٹ پالیسیوں کے ساتھ ساتھ کنٹرول پروسیجرز پر عملدرآمد کرنیکا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ ملکی کرنسی کو مضبوط بنایا جاسکے اور روپے کی قدر گرنے سے ہونے والے نقصان کو روکا جاسکے۔

تبصرے بند ہیں.