روس اور ارجنٹائن کے درمیان جوہری توانائی کا معاہد

روس اور ارجنٹائن کے درمیان جوہری توانائی کا معاہدہ طے پا گیا۔ اس سمجھوتے پر روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے اس لاطینی امریکی ملک کے دورے کے موقع پر دستخط کئے ہیں۔

بیونس آئرس: (آن لائن) پیوٹن کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب میں ارجنٹائن کی صدر کرسٹینا فرنینڈس نے امید ظاہر کی دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔ کرسٹینا فرنینڈس نے اس معاہدے کو انتہائی اہم قرار دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان معاہدوں سے روس اور ارجنٹائن کے دوستانہ تعلقات کی توثیق ہوتی ہے۔ پیوٹن نے ارجنٹائن کو لاطینی امریکا میں سٹریٹیجک لحاظ سے روس کا اہم ترین اتحادی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملک ہر شعبے میں تعاون کر رہے ہیں۔ روس کے وزیر برائے توانائی الیگزینڈر نوفاک نے صحافیوں کو بتایا کہ روس کی سرکاری جوہری توانائی کی کارپوریشن روساٹوم نے ارجنٹائن میں دو نئے جوہری پاور پلانٹ یونٹوں کی تعمیر کے لئے ٹینڈر جاری کرنے کی پیشکش کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ روساٹوم لاطینی امریکا کی تیسرے نمبر کی اقتصادی قوت ارجنٹائن کو آسان شرائط پر مالی وسائل فراہم کر سکتی ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ارجنٹائن اپنے جوہری پروگرام کی بحالی کے لئے جوہری پاور پلانٹ تعمیر کر رہا ہے۔ ارجنٹائن کے بعد پوٹن کی اگلی منزل برازیل ہے جہاں وہ برکس (برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ پر مشتمل گروپ) کے ایک خصوصی اجلاس میں شرکت کریں گے جو آئندہ ہفتے منگل اور بدھ کو ہو گا۔ –

تبصرے بند ہیں.