یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
سالفورڈ رائل ہاسپٹل کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر خواتین کی اوسط عمر صحت مند خواتین کے مقابلے میں 5 سال کم ہوتی ہے۔
اسی طرح ذیابیطس کے شکار مردوں کی اوسط عمر ساڑھے 4 سال تک کم ہوجاتی ہے۔
اس تحقیق میں 12 ہزار کے قریب مریضوں کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی جن کی صحت کا جائزہ ایک دہائی تک لیا گیا تھا۔
تحقیق کے دوران 3921 مریض ہلاک ہوگئے تھے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر خواتین میں جلد موت کا خطرہ صحت مند خواتین کے مقابلے میں 60 فیصد زیادہ ہوتا ہے ۔
مردوں میں یہ خطرہ 44 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی دریافت ہوا کہ تمباکو نوشی سے ذیابیطس ٹائپ 2 کے مریضوں کی اوسط عمر 10 سال گھٹ جاتی ہے اور جلد موت کا خطرہ 100 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق 65 سال کی عمر سے پہلے ذیابیطس کی تشخیص سے جلد موت کا خطرہ 93 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ خواتین، تمباکو نوشی کے عادی یا جوانی میں اس مرض سے متاثر ہونے والوں میں ذیابیطس ٹائپ 2 سے جلد موت کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نتائج سے لوگوں کو علم ہوگا کہ ذیابیطس ٹائپ 2 کتنا خطرناک مرض ہے جو زندگی کے ہر پہلو کو متاثر کرسکتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج یورپین ایسوسی ایشن فار دی اسٹڈی آف Diabetes کانفرنس میں پیش کیے گئے۔
تبصرے بند ہیں.