لاہور (آن لائن) پاکستان کے ابھرتے ہوئے نوجوان فاسٹ بائولر حارث رئوف کا کہنا ہے کہ دورہ انگلینڈ کسی چیلنج سے کم نہیں ہے، اپنی بھرپور صلاحیتوں کا مظاہرہ کر کے ٹیم کی کامیابی میں اپنا کردار ادا کروں گا۔ وائٹ بال کرکٹ کے بعد ٹیسٹ کرکٹ میں بھی پاکستان کی نمائندگی کے لئے پوری طرح تیار ہوں۔ ان کا کہنا تھاکہ انگینڈ میں فاسٹ بائولرز کو انجری مسائل کا سامنا رہتا ہے، لاک ڈاون کے دوران وسیم اکرم اور وقار یونس نے انجریز سے محفوظ رہنے کے لیئے بہت کچھ بتایا ہے جن پر ورک کیا ہے اور کر بھی رہا ہوں۔
حارث روف کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل میں توقعات پر پورا نہیں اتر سکا۔ دورہ انگلینڈ کے لئے ٹیم میں شامل ہونے پر بے حد خوش ہوں، انگلینڈ کے خلاف سیریز ہمیشہ اہم ہوتی ہے۔ پہلی مرتبہ انگلینڈ میں جارہا ہوں سینئرز سے سیکھنے کی کوشش کروں گا۔ گیند چمکانے کے لئے تھوک کی جگہ پسینے کا استعمال کریں گے۔ گیند چمکانے کے لئے قوانین میں تبدیلی سے ریورس سوئنگ کرنا مشکل ہوگی۔ ریورس سوئنگ کے ساتھ دیگر آپشنز پر کام کرنا ہوگا۔ اس مشکل صورت حال میں رفتار میں ردو بدل اور سلو باونسرز پر توجہ دینا ہوگی۔ حارث روف کا کہنا تھا کہ کوشش ہوتی ہے کہ وکٹ حاصل کرکے ایسے خوشی مناوں جس سے کسی کو تکلیف نہ پہنچے۔ عاقب جاوید اور وقار یونس دونوں کے کوچنگ کرنے کا اپنا انداز ہے۔ وقاریونس سے کریز کا استعمال اور ریورس یارکر سیکھنے کا موقع ملا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لاہور قلندرز ٹیم کے پاس پی ایس ایل فائیو جیتنے کا بہت اچھا موقع بن گیا تھا تاہم کرونا وائرس وبا سے ایسا ممکن نہ ہو سکا۔ ان کا کہنا تھا کہ دورہ انگلینڈ کوئی خاص کھلاڑی ٹارگٹ نہیں، کوشش ہوگی کہ اچھی سے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر کے ٹیم کی جیت میں کردار ادا کروں۔
تبصرے بند ہیں.