حکومت کا پٹرول مزید 30 روپے مہنگا کرنے کا اعلان

اسلام آباد:حکومت نے پٹرول مزید 30 روپے مہنگا کرنے کا اعلان کردیا ہے جس کے بعد نئی قیمت 209 روپے 86 پیسے ہوجائے گی۔وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پٹرول کی قیمت 209 روپے 86 پیسے ہوجائے گی، آج بھی ہم ڈیزل پر 54روپے سبسڈی دے رہے ہیں، 31 مئی کے بعد عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت مزید بڑھ گئی ہے۔اس سے قبل وفاقی حکومت نے 26 مئی کو ملکی تاریخ میں پہلی بار پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 30 روپے فی لٹر کا بڑا اضافہ کرنے کا اعلان کردیا تھا۔ پٹرول ، ڈیزل، مٹی کا تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمتیں بالترتیب 179 روپے 86 پیسے، 174 روپے 15 پیسے، 155 روپے 56، 148 روپے 31 پیسے ہو گئی ہے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرخزانہ مفتاح اسمٰعیل نے کہا کہ مشکل فیصلہ تھا کہ ہم عوام پر مزید بوجھ ڈالیں اور بوجھ ڈالیں تو کتنا ڈالیں، میں پہلے سے کہتا آرہاتھا کہ عوام کے اوپر کچھ نہ کچھ بوجھ ڈالنا ناگزیر ہے کیونکہ حکومت کو نقصان ہو رہا ہے۔ پٹرول،ڈیزل مہنگاہونےسےمہنگائی بہت زیادہ نہیں ہوتی، اس مہینے کے پہلے 15 دنوں میں 55 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے، یہ حکومت برداشت نہیں کرسکتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر 100 یا سوا سو ارب اس مہینے نقصان ہوگا تو ہماری سویلین حکومت چلانے کا تین گنا ہے، ایک طرف پوری حکومت چلانے کا ماہانہ خرچ 42 ارب ہے جبکہ پٹرول اور ڈیزل کی مد میں سبسڈی 120 ارب روپے ہے۔ ایک آدمی پٹرول کے اوپر دوسرے پاکستانیوں کو 40 روپے سبسڈی دے رہا ہے، زیادہ سبسڈی گاڑی والوں کو ملتی ہے اور اس سے زیادہ بڑی گاڑی کو مل رہی ہے اور جتنے پیسے والے ہیں، ان کو بھی سبسڈی دے رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ایک اوسطاً آمدن والا پاکستانی اپنے سے امیر والے پاکستانی کو سبسڈی دے رہا ہے۔ اس سبسڈی کی وجہ سے یہاں پٹرول اور ڈیزل کا استعمال بھی بڑھ گیا ہے اور ہمارے بیرونی ذخائر پر دباؤ بھی آرہا ہے۔ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے بھی کہا وہ اس وقت تک قرض نہیں دے گا جب تک ہم پٹرول اور ڈیزل کی قیمت نہیں بڑھتے۔

تبصرے بند ہیں.