حکومت کا پرویز مشرف کیخلاف کل سے غداری کیس شروع کرنے کا اعلان

وفاقی حکومت نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف کل سے آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت غداری کیس شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت میں تشکیل دی گئی ایف آئی اے کی کمیٹی نے 3 نومبر کے اقدامات کے حوالے سے اپنا کام مکمل کرکے اپنی رپورٹ گزشتہ روز حکومت کو پیش کر دی ہے جس کا بخوبی جائزہ لیا گیا، رپورٹ کی روشنی میں حکومت کل سپریم کورٹ سے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کیلئے “کمپلین” کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ سے تحقیقات کے لیے 3 ہائی کورٹ کے ججز پر مشتمل کمیشن کی تشکیل کا کہا جائے گا جو کہ پرویز مشرف کے خلاف 3 نومبر کے اقدامات کی تحقیقات کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کل ہی اس کیس کے حوالے سے ایک پبلک پراسیکیوٹر کے نام کا اعلان بھی کرے گی جو کہ حکومت کی نمائندگی کرے گا۔ وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ 1999 میں سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے مسلم لیگ ن کی منتخب حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا تاہم موجودہ حکومت نے ان کے خلاف کسی بھی قسم کی ایسی انتظامی کارروائی نہیں کی جس سے انتقام کی بو آئے، ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ عدلیہ کو نظربند کیا گیا اور ان کے بال نوچے گئے، آئین کی دھجیاں اڑانے پر پرویز مشرف کیخلاف کارروائی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اصغر خان کیس پر سابق دور حکومت اور نگراں حکومت نےکوئی کام نہیں کیا، آئندہ چندروزمیں اصغرخان کیس کی تحقیقات کے لیے بھی 3 رکنی کمیٹی کااعلان کیا جائے گا۔ سانحہ راولپنڈی کے حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ راولپنڈی میں آج رات ساڑھے 7 بجے سے رات 12 بجے تک کرفیو میں نرمی اور موبائل فوج سروس بحال کی جا رہی ہے، رات 11 بجے تمام صورتحال کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا جس کے بعد آئندہ کے اقدامات کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ راولپنڈی کی جتنی مذمت کی جائے گا وہ کم ہے، سانحے کے بعد علما نے بہت صبر سے کام لیا اور آج جاں بحق ہونے والے افراد کی نماز جنازہ کے دوران بھی کسی قسم کا کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما نہیں ہوا۔

تبصرے بند ہیں.