کراچی: ملک میں جاری ہونے والے تمام ایس آراوز کا جائزہ لینے کے بعد انہیں ختم کرتے ہوئے ایف بی آرکو مزید ایس آراو کا اجرا بند کرنے جبکہ نئے ایس آراوز کے اجرا کا اختیار صرف پارلیمنٹ کو دیا جائے، نئی منتخب حکومت مالی سال2013-14 کے وفاقی بجٹ میں معاشی ترجیحات کا باقاعدہ اعلان کرے تاکہ مستقبل میں غیریقینی فضا پر قابو پایا جاسکے۔
یہ بات سابق گورنراسٹیٹ بینک اورانسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن کے ڈین و ڈائریکٹر ڈاکٹرعشرت حسین نے پیر کو کراچی چیمبر آف کامرس اور اے سی سی اے پاکستان کے مشترکہ پری بجٹ سیمینار سے خطاب کے دوران کہی۔ انہوں نے کہا کہ ریونیو اہداف حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ٹیکس افسران کے تمام صوابدیدی اختیارات بشمول ٹیکس قوانین کی تشریح کے اختیارات کو ختم کیا جائے کیونکہ انکی من پسند انداز میں تشریح کسی کو نوازتی ہے اور کسی کو نقصان پہنچاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نئے وفاقی بجٹ میں اگر ٹیکس شرح کم کی گئی تو ضمانت دیتا ہوں کہ اس اقدام سے زیادہ ریونیو حاصل ہوگا، تاجروصنعتکار ودیگر ٹیکس دہندگان خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں کے نقصان کو پورا کرنے اور انکے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگیوں کے لیے نہیں بلکہ انفرااسٹرکچر کی بہتری کے لیے ترقیاتی منصوبوں کے لیے ٹیکسوں کی ادائیگیاں کرتے ہیں لہٰذا حکومت کو خسارے میں چلنے والے ادارے بشمول پاکستان اسٹیل اور پی آئی اے کی فوری نجکاری کرنی چاہیے۔ ڈاکٹرعشرت حسین نے کہا کہ نئی حکومت کو توانائی اور تعلیم کے شعبوں کو اولین ترجیح دینی ہوگی۔
تبصرے بند ہیں.