وفاقی حکومت نے بالآخر چار ماہ کے بعد سٹیٹ بینک آف پاکستان کے نئے گورنر کی تعنیاتی کی منظوری دے دی، سٹیٹ بنک ایکٹ میں ترامیم کے بعد جمیل احمد پانچ سال گورنر سٹیٹ بینک رہیں گے، تعنیاتی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔جمیل احمد کو گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان تعینات کر دیا گیا، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جمیل احمد کی بطور گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان تعیناتی کی منظوری دے دی، صدر مملکت نے منظوری آئین کے آرٹیکل 48 ایک اور سٹیٹ بینک آف پاکستان ایکٹ کے تحت وفاقی حکومت کی ایڈوائس پر دی، جمیل احمد اس سے قبل مرکزی بینک کے ڈپٹی گورنر تھے۔رضا باقر کی مئی 2022 میں مدت ملازمت ختم ہوگئی تھی جس کے بعد ڈاکٹر مرتضیٰ سید قائم مقام گورنر کی حیثیت سے ذمہ داریاں ادا کر رہے تھے۔ نو منتخب گورنر اسٹیٹ بنک جمیل احمد کی تعنیاتی کا وزارت خزانہ کی جانب سے باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا، سٹیٹ بینک ایکٹ میں ترامیم کے بعد جمیل احمد پانچ سال گورنر سٹیٹ بینک رہیں گے، جمیل احمد کو 25 اکتوبر 2018 کو تین سال کیلئے ڈپٹی گورنر تعینات کیا گیا تھا۔نئے گورنر سٹیٹ بینک کا بینکنگ سیکٹر میں 30 سالہ تجربہ ہے، رضا باقر کی مدت پوری ہونے کے بعد مستقل گورنر سٹیٹ بینک کا عہدہ مئی سے خالی تھا۔
تبصرے بند ہیں.