جی ایس پی پلس پروگرام سے آگاہی، انسٹیٹوٹ آف کار پوریٹ گورننس کا سیمینار

یورپی یونین کے جی ایس پی پلس پروگرام سے آگاہی کے لئے پاکستان انسٹیٹوٹ آف کار پوریٹ گورننس نے سیمینار کا انعقاد کیا۔

کراچی:() مقامی ہوٹل میں منعقد کئے گئے سیمینار میں ٹیکسٹائل، ٹریڈ، بینکنگ، مالیاتی شعبے کے ماہرین سمیت جرمن قونصل جرنل نے شرکت کی۔ چیئرمین اپٹما نے کہا کہ ٹیکسٹائل کی عالمی تجارت 725 ارب ڈالر کی تجارت میں پاکستان کا حصہ محض تیرہ ارب ڈالر کا ہے۔ جی ایس پی پلس درجہ ملنے سے پاکستانی مصنوعات خطے کے دیگر ممالک کے متوازی ہوگئی ہے۔ لیکن اس سے فائدہ حاصل کرنے کے لئے توانائی بحران کا مسئلہ حل کرنا ضروری ہے۔ تعمیر مائیکرو فنانس بینک کے سربراہ ندیم حسین نے اس موقع پر تجویز کیا کہ ایس ایم ای سیکٹر جی ایس پی پلس سے فائدہ اٹھانے میں کلیدی کردار ادا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے تجویز کیا کہ ایس ایم ای سیکٹر کے لئے اسٹیٹ بینک علیحدہ سے قانون سازی کرے یا صوبائی بینکوں کا دائرہ کار ایس ایم ای سیکٹر تک محدود کر دیا جائے۔ جرمن قونصل جنرل نے اپنے خطاب میں کہا کہ جی ایس پی پلس کی ستائیس قرار داد پر عمل درآمد کرنے سے پاکستان کو فائدہ ہوگا۔

تبصرے بند ہیں.