واشنگٹن (نیٹ نیوز )امریکی ریاست نیویارک کے سینٹرل پارک میں قائم عارضی اسپتال کی نرس اپنی روداد سناتے ہوئے جذبات پر قابو نہ رکھ سکی اور اس قدر آبدیدہ ہوئی کہ ہچکیاں بندھ گئیں۔35 سالہ ڈینئل شومل نامی نرس نے اپنے فون پر ویڈیو پیغام ریکارڈ کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اپنا دکھ کسی سے بیان بھی نہیں کرسکتی کیونکہ اس کی ساتھی نرسیں بھی اتنا ہی ذہنی دباو¿ کا شکار ہیں، انہوں نے کہا کہ وہ مریضوں کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کرتی ہیں مگر اتنی بڑی تعداد میں مریضوں کو دیکھنا پڑ رہا ہے کہ وہ جان لڑا کر بھی انہیں نہیں بچا پاتیں۔انہوں نے بتایا کہ نرسوں کی تربیت مریضوں کا دیکھ بھال رکھنے کے لیے کی جاتی ہے مگر وہ جس کمرے میں جاتی ہیں وہاں لاشیں ہوتی ہیں۔ آنسو بھری آنکھوں سے نرس کا کہنا تھا کہ ان سے یہ ممکن ہی نہیں ہو پاتا کہ لواحقین کو فون کرکے بتائیں کہ آپ کا مریض اب دنیا میں نہیں رہا، انہوں نے اپیل کی کہ لوگوں کوچاہیے وہ اس مرض کو پھیلنے سے روکیں اور طبی عملے کو سہولت فراہم کریں۔کورونا وائرس کے باعث امریکا میں ایک اور ہلاکت خیز دن دیکھنے میں آیا جہاں 2 ہزار سے زائد اموات ریکارڈ کی گئیں، امریکی میڈیا کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس سے مزید 2 ہزار 35 افراد ہلاک ہو گئے جس کے بعد امریکا پہلا ملک بن گیا ہے جہاں ایک روز میں 2 ہزار سے زیادہ ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں، امریکا میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 18 ہزار 700 سے تجاوز کرچکی ہے جب کہ 33 ہزار نئے مریضوں کے ساتھ مجموعی تعداد 5 لاکھ سے بڑھ گئی ہے۔
تبصرے بند ہیں.