امریکا کے صدر جو بائیڈن نے سعودی عرب کو خبردار کیا ہے کہ اوپیک کی جانب سے تیل کی پیداوار میں کٹوتی کی صورت میں ریاض کو نتائج بھگتنا ہوں گے۔امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں جوبائیڈن نے کہا کہ وہ یہ تو نہیں بتائیں گے کہ انکے ذہن میں کیا اقدام ہے مگر یہ طے ہے کہ اسکے نتائج ضرور ہوں گے۔رپورٹس کے مطابق 13 ممالک پر مشتمل اوپیک اور اسکے 10 اتحادیوں نے 2 ملین بیرل روزانہ کی بنیاد پر تیل کی پیداوار میں پچھلے ہفتے کٹوتی کا اعلان کیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق موسم سرما کے آغاز پر اس اقدام سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔اپنے انٹرویو میں صدر بائیڈن نے مختلف امور پر بات چیت کی اور دعویٰ کیا کہ وہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو آئندہ صدارتی انتخابات میں بھی با آسانی شکست دیدیں گے۔روس کے صدر پیوٹن سے جی ٹوئنٹی سربراہ اجلاس کے موقع پر ملاقات کے حوالے سے صدر بائیڈن نے مذاکرات کا دروازہ بند کرنے سے گریز کیا اور کہا کہ انکی صدر پیوٹن سے ملاقات کا کوئی ارادہ نہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر صدر پیوٹن نے ملاقات کی پہل کی اور کہا کہ وہ باسکٹ بال اسٹار Brittney Griner کی رہائی سے متعلق بات چیت کرنا چاہتے ہیں توہ وہ ضرور ملیں گے اس لیے ملاقات صدر پیوٹن کے رویہ پر منحصر ہوگی۔
تبصرے بند ہیں.