تھری وفورجی صارفین1.3کروڑسے تجاوز کرگئے،چیئرمین پی ٹی اے

اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین سید اسماعیل شاہ نے کہا ہے کہ 1سال کے دوران ملک میں تھری جی اور فورجی ٹیکنالوجی استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد 1کروڑ 30لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آٹھویں پاکستان ٹیلیکون 2015 کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، کانفرنس میں ٹیلی کام کے ماہرین اور ممتاز مقررین نے تیز تر معاشی ترقی اور صارفین کے اطمینان کے لیے ٹیلی کام میں نئی نسل کی ٹیکنالوجیزکے تعارف اور پاکستان کے آئی سی ٹی کے شعبے کے حوالے سے ترقی پسند خیالات پیش کیے۔

کانفرنس کا موضوع ’’کاروبار ی اور سماجی حرکیات میں باسہولت ایجادات‘‘ رکھا گیا تھا۔  چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ پاکستان میں موبائل براڈ بینڈ کے استعمال میں 590 فیصد اضافہ ہوا ہے جو مجموعی مارکیٹ کے 7 فیصد کے برابر ہے اوریہ ملک بھر میں 74 فیصد سم کے استعمال کی عکاسی کرتا ہے۔ معروف جوہری سائنسدان ڈاکٹر پرویز ہود بھائی نے کہا کہ  فاصلاتی تعلیم نے ہمارے تعلیمی اداروں میں انقلاب برپا کر دیا ہے اور اس کی خامیوں کا خاتمہ کردیا ہے،مستقبل کی ٹیکنالوجیز ٹھوس آلات پرمشتمل نہیں ہوں گی۔

مصنوعی انٹیلی جنس دنیا میں انقلاب لانے کیلیے تیزی سے فروغ پارہی ہے اورہمیں نئی دنیا کا مقابلہ کرنے کیلیے تیزی لانی چاہیے۔ ڈاکٹر ہود بھائی نے بجلی کی تقسیم اور پیداوار کیلیے نیٹ میٹرنگ طریقہ کار کی تعیناتی کی حمایت کی۔ پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن کی صدرجہاں آرا نے ٹیلی کام اورآئی سی ٹی جیسے ترقی پذیراور ہائی پوٹینشل شعبوں پر ٹیکسوں کے بوجھ کوکم کرنے کی ضرورت پرزوردیا اور کہا کہ تیزی سے بڑھنے کی آزادی دی جائے اورقومی معیشت کو صحت مند آمدنی سے لبریز اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کیے جائیں۔

تعمیر مائیکرو فنانس بینک کے صدر اور سی ای او ندیم حسین نے پسماندہ طبقات کو بااختیار بنانے کیلیے موبائل بینکنگ میں تبدیلی کے پیراڈائم پر متاثر کن پریزنٹیشن پیش کی۔ ٹیلی نار کے’’ ایزی پیسہ ‘‘ کے سی ایف او یحییٰ خان نے کہا کہ موبائل بینکنگ صارفین کی تعداد میں تیزی سے اضافے سے ملک میں مالیاتی شمولیت کے پیمانے میں بھی انقلاب آگیا ہے۔

فورم کے کنوینر اور شیمروک کمیونی کیشنز پرائیویٹ کے سی ای او مینن راڈریجیس نے کہا کہ قومی ٹیلی مواصلات کے مقاصد اور پالیسیوں کی عالمی ٹیلی کام کے میدان میں تیزتر تکنیکی ترقی کیلیے ان کی فوری طورپر ری الائنمنٹس کی ضرورت ہے۔

دیگر مقررین میں پی ٹی سی ایل میں ای وی پی ریگولیٹری افیئرز عمران قریشی، احمد چنائے، ایرکسن پاکستان کے سی ای او ایشلے گولڈ،عمارہ مسعود،  امین رمل سمیت دیگر شامل تھے۔ انعام الرحمن نے توانائی کے بحران کو پائیدار اور قابل عمل سلوشنز والی متبادل توانائی کی پیداوار کے لیے انقلابی ٹیکنالوجیزپرتبادلہ خیال کیا جو ٹیلی کام اور آئی سی ٹی کی طرح ہائی ٹیک صنعتوں کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنا سکتی ہیں۔

تبصرے بند ہیں.