توہین رسالتﷺ پر اراکین قومی اسمبلی کا بھارت سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ

اسلام آباد :اراکین قومی اسمبلی نے بھارتی حکمران جماعت کے رہنماﺅں کی جانب سے نبی کریم کی شان میں گستاخی کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ مسلم دنیا بھارت کےساتھ سماجی و اقتصادی تعلقات ختم اور اپنے ممالک سے تمام غیر مسلم بھارتیوں کو نکالے، مسلمان متحد ہوکر اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی اداروں میں ناموس رسالت یقینی بنانے کے لئے اقدامات اٹھائیں، حکومت بھارتی سفیر کو ملک بدر کرے ۔ پیر کو اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے کہاک ہگزشتہ اجلاس میں یہ طے ہوا تھا کہ توہین رسالت ص کے معاملے پر بجٹ بحث اوپن کرنے سے قبل بحث ہوگی ۔قومی اسمبلی میں ناموس رسالتﷺ پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی پیرزادہ سید عمران احمد شاہ نے کہا کہ بھارت میں حکمران جماعت کی ایک ممبر نے نبی کریم کی شان میں گستاخی کی ہے جس سے تقریبا دو ارب مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا گیا،دنیا کی آبادی کا ایک چوتھائی حصہ شدید غم و غصے میں ہے اور عالم اسلام سراپا احتجاج ہے۔ انہوںنے کہاکہ اللہ تعالی نے حضور نبی کریمکو رحمت للعالمین بنا کر بھیجا ہے، وہ تاابد رحمت للعالمین رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایوان صرف قرارداد منظور کرنے تک محدود نہ رہے، صرف تقریریں نہ ہوں بلکہ عمل بھی کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی روایات میں گستاخ رسول کی سزا سزائے موت ہے،اس معاملہ کو او آئی سی، اقوام متحدہ میں اٹھایا جائے۔ انہوںنے کہاکہ بھارت سے بات کی جائے، بھارتی آئین 295 اے اور دفعہ 298 کے تحت گستاخ کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ کو او آئی سی سطح پر بھارت کے خلاف لابنگ کی ہدایت کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو فی الفور بھارت سے سفارتی تعلقات ختم کئے جائیں۔ مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ نبی کریمسے ہماری محبت ایمان کا حصہ ہے جو کچھ ہندوستان میں ہوا وہ ناقابل برداشت اور ناقابل معافی جرم ہے، یہ جرم بار بار ہو رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ڈنمارک، فرانس میں اس طرح کے واقعات ہوئے ہیں، رسول اکرم کے دور سے لے کر آج تک گستاخ رسول کی ایک سزا ہے اور وہ سزا سرتن سے جدا ہے، عرب ممالک اور او آئی سی ممالک میں مظاہرے اور احتجاج ہوئے ہیں اور حکومتوں سے مطالبات بھی کئے گئے لیکن اس کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانان عالم نبی کی شان میں ایک ذرہ کی گستاخی برداشت نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کے بعد بھارت سے سفیر کو واپس بلایا جانا چاہیے اور پاکستان میں بھارت کے سفیر کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر یہاں سے نکالا جانا چاہیے۔ مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ آسیہ مسیح کو ملک سے باہر بھیجا گیا،دینی جماعتیں جب تک زندہ ہیں یہاں کوئی جرات نہیں کرے گا کہ ہمارے نبی کی شان میں گستاخی کرے،ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت بھارت کے ساتھ ہر قسم کے تعلقات ختم کرے اور 24 گھنٹے میں سفیر کو ملک بدر کیا جائے۔ انجینئر صابر حسین قائمخانی نے کہا کہ ہم سب کا دل عشق مصطفی سے منور ہے، یہ غازی علم دین شہید کا ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تقسیم در تقسیم ہوکر کمزور ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں احتجاج کرنے والے مسلمانوں کے گھروں کو مسمار کیا جارہا ہے، ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے، انتہا پسند ہندوﺅں کے ظلم و ستم کو روکنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ شگفتہ جمانی نے کہا کہ رب العالمین نے جس کو رحمت للعالمین قرار دیا ہے اس کی شان میں کون گستاخی کر سکتا ہے، وہ یاسین بھی، طہ بھی، مدثر بھی ، وہ نور الٰہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نبی کی شان کا سوچنے والے پر کروڑوں بار لعنت بھیجتے ہیں،نبیکی ناموس پر ہماری جان، مال، اولاد سب قربان ہے، نبی کی شان میں گستاخی مسلمانوں کے جذبات کو بھڑکانے کی چال ہے،یہ مسلمانوں کےلئے لمحہ فکریہ ہے، وہ متحد ہو جائیں، جی ڈی اے کے پارلیمانی لیڈر غوث بخش مہر نے کہا کہ نبی کریم ہمیں اپنی جان و مال و اولاد سے عزیزہیں۔ انہوںنے کہاکہ بھارت میں یہ پہلی بار نہیں ہوا اسے باز رکھنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ ایک وفد بنا کر تمام مسلمان ممالک میں جائیں اور انہیں قائل کریں کہ وہ اپنے ممالک سے غیر مسلم بھارتیوں کو بے دخل کریں، او آئی سی کے پلیٹ فارم سے بھی اس کے لئے اقدامات کے لئے کام کریں۔ بھارت کشمیر میں مظالم کے پہاڑ توڑ رہا ہے۔ ڈاکٹر محمد افضل ڈھانڈلہ نے کہا کہ عشق رسولمسلمانوں کا جزو ایمان ہے،جب تک نبیسے عشق کی حد تک محبت نہیں ، ایمان کامل نہیں۔ وہ تمام جہانوں کے لئے رحمت للعالمین ہیں، ہر مسلمان نبیکی ناموس پر جان قربان کرنے کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی کی سطح پر یہ قانون بنا دیا جائے کہ نبیکی شان میں گستاخی پر عالم اسلام کے تمام مسلمان اس کا بائیکاٹ کریں، مسلمان متحد ہوکر اقوام متحدہ میں ایسی قانون سازی کرائیں کہ دنیا میں نبی کی شان میں گستاخی نہ ہو۔ اس گستاخی کی سزا موت ہے، وہ انہیں ملے، دوسری صورت میں اس ملک کا سماجی و معاشی بائیکاٹ کریں۔ مسلم لیگ (ن) کے رکن ڈاکٹر نثار احمد چیمہ نے کہا کہ حضرت محمدتمام بنی نوع انسان کے اعلی ترین اوصاف کے حامل ہیں۔ تمام انبیا کے اوصاف، معجزات نبیﷺ کی ذات میں جمع ہیں۔ صلاح الدین ایوبی نے کہا کہ نبی کریم کی محبت اپنے آپ سے بڑھ کر نہ ہو تب تک ایمان کامل نہیں۔ محسن داوڑ نے کہا کہ ہمارے ساتھی علی وزیر کے پروڈکشن آرڈر جاری کئے جائیں تاکہ وہ اجلاس میں جنوبی وزیرستان کی نمائندگی کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ طالبان سے مذاکرات کن شرائط پر ہیں اس سے آگاہ کیا جائے، جی ڈی اے کی سائرہ بانو نے کہا کہ اسلامی ممالک کی اکثریت کے بھارت سے تجارتی مفادات وابستہ ہیں۔وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور نے کہا کہ آقا کا نام آتا ہے تو پھر اختلافات، تنازعات، تفریق ختم کرکے پوری مسلم امہ حرمت رسول و ناموس رسول پر جان قربان کرنے کے لئے اٹھ کھڑے ہوتے ہیں۔ انسانی حقوق کے علمبردار آج رسول کریم کی شان میں گستاخی پر خاموش تماشائی ہیں۔ بھارت میں اقلیتیں غیر محفوظ ہیں، وہاں مسلمانوں پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں۔ نبی کریم کی شان میں گستاخی پورے عالم اسلام کے لئے ایک چیلنج ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر بنا ہے، ذوالفقار علی بھٹو نے مسلم دنیا کو اکٹھا کیا اب ان کا نواسہ ان کا پرچم تھامے گا۔ وزیراعظم شہباز شریف دنیا میں اس مسئلے کو اٹھائیں، نبی کریم کی ناموس پر ہماری جان بھی قربان ہے۔ بھارت کو جواب دینے کا وقت آگیا ہے۔

تبصرے بند ہیں.