توہین الیکشن کمیشن کیس میں عمران خان کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونےکا حکم

 عمران خان، فواد چوہدری اور  اسد عمر کے خلاف توہین الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر کیس کی سماعت ممبر نثار درانی کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن نےکی۔

عمران خان ، اسد عمر اور فواد چوہدری الیکشن کمیشن میں پیش نہیں ہوئے، پی ٹی آئی وکیل فیصل چوہدری پیش ہوئے اورکہا  کہ الیکشن کمیشن نے 3 شو کاز نوٹس جاری کیے، آپ کے شو کاز نوٹس پر ایک سوالیہ نشان ہے، کیس ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے، الیکشن کمیشن نے ہائی کورٹ میں جواب دیا ہے اور آپ بھی کیس میں پارٹی بن گئے ہیں، ہائی کورٹ کے فیصلے کا انتظار کر لیں ، 29 ستمبر کو وہاں سماعت ہے۔

ممبر کمیشن نے کہا کہ منفی کارروائی کیا ہے ؟ چارج فریم کرنا یا ذاتی طور پر پیش ہونا کیا ہے؟ ہم وہ اختیارات استعمال کر رہے ہیں جو آئین اور قانون نے دیے ہیں، آپ کا مؤکل قانون سے مبرا ہے؟

فیصل چوہدری نے کہا کہ آئین اور قانون میں اختیارات کے مطابق آپ نے نوٹس نہیں دیے، آپ بھی مبرا نہیں ، آرٹیکل پانچ آپ پر زیادہ لگتا ہے، 29 ستمبر کو کیا معلوم ہائی کورٹ کیس مکمل کرلے۔

ممبر کمیشن نے کہا کہ آپ کہہ رہے ہیں کہ آپ کا مؤکل سابق وزیراعظم ہے،کیا کوئی استثنٰی ہے؟ ہم آپ کے وارنٹ نکالیں وہ کارروائی ہے لیکن چارج فریم کرنا یا ذاتی حیثیت میں بلانا منفی کارروائی نہیں،  ہائی کورٹ جو آرڈر کرے ہم بھی اس کے پابند ہیں۔

فیصل چوہدری نے کہا کہ اعتماد کا فقدان بہت ہوگیا ہے،کیس کو ہائی کورٹ کا فیصلہ آنے تک ملتوی کر دیں۔

ممبر کمیشن نے کہا کہ شو کاز کی تاریخ اب 11 اکتوبر ہے، عمران خان سمیت فواد چوہدری اور اسد عمر کو کیس میں ذاتی حیثیت میں پیش ہونا ہوگا، کیس کی سماعت 11 اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی۔

تبصرے بند ہیں.