تجارتی خسارہ میں کمی کیلئےدرآمدی اشیا پرانحصار کم کرنا ہوگا ،ایس ایم منیر

کراچی:کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈاینڈانڈسٹری کے سرپرست اعلی ایس ایم منیر نے کہا ہے کہ معاشی اوراقتصادی ترقی حاصل کرنے کے لیے ہفتہ وار تعطیل کو صرف ایک روزتک محدودکرنے سمیت تجارتی خسارے میں کمی کرنے کے لیے درآمدی اشیاء پرانحصار کم کرنا ہوگا یہ بات انہوں نے گزشتہ روز پاکستان ٹینرز ایسوسی ایشن کے سابق چیئرمین دانش خان کی جانب سے دئیے گئے عشائیے کے موقع پرکہی اس موقع پر، خالد تواب، گلزار فیروز، کاٹی کے صدر راشد احمد صدیقی،سابق صدر فرخ مظہر نے بھی اظہارخیال کیا جبکہ ناصرالدین شیخ،زبیر چھایا ،وحید شاہ اوردیگربھی موجودتھے۔ایس ایم منیر نے کہا کہ کراچی کے تاجراور برآمدکنندگان پانی کی قلت کے باعث شدید مشکلات کا شکارہیں اور اپنی ہی فیکٹریوں ، صنعتوں کو ملنے والا پانی خرید نے پر مجبورہیں جسکے لیے بہت جلد کورکمانڈر کراچی نوید مختار اور ڈی جی رینجرز سے ملاقات کی جائیگی تاکہ پانی کی عدم دستیابی کے باعث سنگین نتائج سے فوری طورپر ا ٓگاہ کیا جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ اگر وزارت خزانہ سیلز ٹیکس ریفنڈ کی مد میں پھنسی ہوئی 100ارب روپے سے زائد کی رقم اداکردے تو ملکی برآمدات میں آٹھ ار ب ڈالر تک اضافہ کیا جاسکتا ہے ۔ خالدتواب نے کہا کہ فیڈریشن آف پاکستان کی جانب متوازن وفاقی بجٹ پیش کرنے کی بھرپورکوشش کررہے ہیں اوروفاقی بجٹ کو تاجر دوست بجٹ بنایا گیا ہے جس سے ملکی برآمدات کو فروغ حاصل ہوگا ۔انہوں نے بتایا کہ فیڈریشن آف پاکستان کی جانب سے وفاقی بجٹ میں نئی صنعتکاروسرمایہ کاری کی راہ میں حائل رکاوٹوں سمیت کسٹم،سیلز ٹیکس،ریبیٹ،ریفنڈز،سرکلر ڈیٹ کے مسائل کو حل کرانے کے لیے مثبت اندازمیں تجاویزات پیش کی گئیں ہیں جبکہ بجٹ میں حکومت کو باورکرایا گیا ہے کہ ایس آر او کلچر کاخاتمہ بے حدضروری ہے اور خسارے میں چلنے والے اداروں کی انتظامیہ کوبہتربنانے سمیت ملک میں غربت کے خاتمے اور روزگارکی فراہمی کے مواقع کو کس طرح فروغ دیا جائے اسکی تجاویزات بھی دی گئی ہے ۔اس موقع پرکاٹی کے صدر راشد احمدصدیقی نے کہا کہ کراچی میں ایکبارپھر حالیہ ٹارگٹ کلنگ سمجھ سے بالاترہے جسکی اعلیٰ سطح پر تحقیقات ہونی چاہیے ۔گلزارفیروز نے کہا کہ معاشی اور برآمدی اہداف حاصل کرنے کے لیے تعطیلات کلچر کاخاتمہ کرنا ہوگا اور پوری قوم کو ملکر ملک کی تعمیر وترقی کے لیے صرف کام پر اپنی توجہ مرکوز کرناہونگی۔

تبصرے بند ہیں.