بیشتر معاشی اہداف حاصل نہ ہو سکے، اقتصادی سروے جاری

رواں مالی سال کے لئے اقتصادی ترقی کا ہدف تو حاصل نہیں ہو سکا لیکن سات سال میں ترقی کی شرح سب سے زیادہ رہی۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اس مالی سال کی معاشی کارکردگی کی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس سال بھی ٹیکسوں کی آمدنی کا ہدف حاصل نہیں ہو سکا ہے۔

اسلام آباد) مالی سال 2014-15ء کی معاشی کارکردگی کی رپورٹ جاری کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ اقتصادی ترقی کی شرح چار اعشاریہ چوبیس فیصد رہی جو سات سال کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے۔ اس سال بھی ٹیکسوں سے حاصل ہونے والی آمدنی کے ہدف کا حصول خواب ہی رہا۔ مالی سال میں ٹیکسوں سے دو ہزار چھ سو پانچ ارب روپے حاصل ہوں گے تاہم اچھی خبر یہ ہے حکومت نے مہنگائی کا ہدف آٹھ فیصد مقرر کیا تھا لیکن مہنگائی توقعات سے کم رہی۔ مہنگائی کی شرح چار اعشاریہ چھ پانچ فیصد رہی۔ ایک اور اہم خبر یہ ہے کہ اس سال سود کی شرح میں تین فیصد کمی ہوئی جو اب سات فیصد ہے۔ ایک سال میں فی کس آمدنی میں 129 ڈالر کا اضافہ ہوا۔ اس سال کے اختتام پر فی کس آمدنی 1513 ڈالر رہے گی۔ حکومت نے اس سال تین کروڑ لوگوں کو 97 ارب روپے کی کیش مدد فراہم کی جبکہ اگلے سال اس میں مزید اضافہ ہوگا۔ لوڈشیڈنگ تو اس سال بھی ختم نہیں ہوئی لیکن 2017ء کے وعدے ضرور کئے گئے۔ وفاقی وزیر خزانہ کے مطابق دسمبر 2017ء تک 7000 میگاواٹ کے منصوبے مکمل ہو جائیں گے۔ ایل این جی کے ذریعے بجلی کی پیداوار کے 3600 میگاواٹ کے منصوبے بھی دسمبر 2017ء میں مکمل ہوں گے۔ ایل این جی کو بندرگاہ سے پاور پلانٹس تک پہنچانے کے لئے جو انفراسٹرکچر لگایا جائے گا اس پر 116 ارب روپے کی لاگت آئے گی۔ اکنامک سروے کے مطابق چودہ سال میں پاکستانی معیشت کو دہشت گردی کی وجہ سے 107 ارب ڈالرز کا نقصان ہوا تاہم اس سال یہ نقصان ساڑھے چار ارب ڈالرز رہا۔ مشینری اور اہم خام مال کی درآمدات میں اضافہ ہوا جو ملکی معیشت کے لئے بہتر ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاری میں بھی کمی آئی۔ زرعی شعبہ بھی بہتر کارکردگی نہ دکھا سکا۔ اس سال دس ماہ میں پاکستانیوں نے بیرون ممالک سے 15 ارب ڈالر زپاکستان بھیجے تاہم پاکستانی روپیہ مستحکم رہا۔ –

تبصرے بند ہیں.