امریکا نے کہا ہے کہ امریکا اور بھارت کے درمیان اختلافات راتوں رات ختم کر کے کسی تجارتی معاہدے تک نہیں پہنچا جا سکتا۔خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ایک سینئر امریکی اہلکار نے جمعرات کی رات صحافیوں کو بتایا کہ امریکا اور بھارت کا راتوں رات اختلافات ختم کرکے کسی تجارتی معاہدے پر پہنچنا ممکن نہیں۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو کہا تھا کہ واشنگٹن بھارت کے ساتھ ابھی بھی تجارتی مذاکرات کر رہا ہے، حالانکہ اسی دن اس نے اعلان کیا تھا کہ امریکا جمعہ سے بھارت سے درآمد ہونے والی اشیا پر 25 فیصد محصول عائد کرے گا۔یہ شرح بھارت کو دیگر بڑے تجارتی شراکت داروں کے مقابلے میں کہیں زیادہ سختی سے نشانہ بناتی ہے اور دونوں ممالک کے درمیان مہینوں سے جاری بات چیت کو سبوتاژ کر سکتی ہے، جس سے امریکا کے اس اہم تزویراتی شراکت دار اور چین کے مقابل توازن کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔امریکی اہلکار نے کہا کہ ’ہمارے بھارت کے ساتھ ہمیشہ مسائل رہے ہیں کیونکہ وہ کافی حد تک بند مارکیٹ ہے، اس کے علاوہ کئی جغرافیائی سیاسی مسائل ہیں، آپ نے دیکھا ہوگا صدر نے برکس کی رکنیت، روسی تیل کی خریداری اور اسی طرح کے معاملات پر تشویش ظاہر کی ہے‘۔انہوں نے مزید کہا کہ ’اگرچہ بھارت کے ساتھ تعمیری بات چیت ہو رہی ہے لیکن یہ پیچیدہ تعلقات اور پیچیدہ مسائل ہیں، اس لیے مجھے نہیں لگتا کہ بھارت کے ساتھ معاملات راتوں رات حل ہو سکتے ہیں‘۔پس منظر روس کے یوکرین پر حملے کے بعد 2022 کے اوائل میں بھارت پر مغرب، بشمول امریکا کی جانب سے دباؤ ڈالا گیا کہ وہ ماسکو سے خود کو دور کرے، تاہم نئی دہلی نے یہ دباؤ مسترد کرتے ہوئے روس کے ساتھ دیرینہ تعلقات اور اپنی معاشی ضروریات کو وجہ قرار دیا۔ٹرمپ نے ترقی پذیر ممالک کے گروپ برکس، جس کا بھارت ایک اہم رکن ہے، کو امریکا کا مخالف قرار دیا ہے، تاہم اس گروپ نے اس الزام کو رد کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ اپنے ارکان اور مجموعی طور پر ترقی پذیر دنیا کے مفادات کے تحفظ کے لیے کام کرتا ہے۔ٹرمپ نے بھارت کو مزید ناراض کیا ہے کیونکہ وہ بار بار بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کا کریڈٹ لیتے رہے ہیں، جس کا اعلان انہوں نے 10 مئی کو سوشل میڈیا پر کیا تھا، اس جنگ بندی نے دونوں ایٹمی طاقت پڑوسیوں کے درمیان کئی دنوں سے جاری جھڑپوں کو ختم کیا۔بھارت کا مؤقف یہ ہے کہ نئی دہلی اور اسلام آباد کو اپنے مسائل براہِ راست اور بغیر کسی بیرونی مداخلت کے حل کرنے چاہییں، ٹرمپ پہلے ہی بھارت کے حریف پاکستان کے ساتھ ایک تجارتی معاہدہ طے کر چکے ہیں۔
تبصرے بند ہیں.