بھارت کی روایتی ہٹ دھرمی برقرار، من موہن سنگھ نے پاکستان کو دہشتگردی کامرکز قرار دے دیا

نیو یارک: بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ نے اپنی روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کو دہشتگردی کامرکز قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ پاکستان کو ماحول بہتربنانے کے لیے دہشتگردی کی پشت پناہی اورفنڈنگ بندکرناہوگی۔ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے من موہن سنگھ نے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کا سلسلہ جاری رکھا اور مقبوضہ کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ قرار دیا، بھارت کو سرحد پار دہشت گردوں کی پناہ گاہوں سے شدید خطرات لاحق ہیں، پاکستان کو ماحول بہتربنانے کیلیے دہشتگردی کی پشت پناہی اورفنڈنگ بندکرناہوگی۔ من موہن سنگھ نے کہا کہ بھارت پاکستان کیساتھ کشمیر سمیت تمام تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتا ہے، شملہ معاہدے کےتحت مذکرات کےذریعےمسئلہ کشمیر کے حل کیلیےسنجیدہ ہیں لیکن اپنی علاقائی سالمیت پر کبھی بھی سمجھوتہ نہیں کریں گے، وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوگی اور اس کا شدت سے انتظار ہے۔ من موہن سنگھ کا کہنا تھا کہ اس وقت دنیا کو بے شمار چیلنجز کا سامنا ہے اوراقوام متحدہ کے 70 سالہ دورمیں دنیا بہت بدل چکی ہے، امن کے لئے اقوام متحدہ کے قوانین بہت زیادہ اہمیت کے حامل ہیں اور سلامتی کونسل میں اصلاحات کی بہت ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی پزیر ممالک کو بھی سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت دی جائے۔ خطاب کے بعد ایسکپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے من موہن سنگھ کا کہنا تھاکہ نوازشریف سے ملاقات ہو گی تو پھر فیصلہ کریں گے کہ مذاکرات 1999 کی سطح سے شروع ہوں گے یا پھر 2013 سے۔ من موہن سنگھ کا کہنا تھا کہ لائن آف کنٹرول پر پیش آنے والے حالیھ ناخوشگوارواقعات کی وجہ سے نوازشریف سے میری ملاقات کا مزہ کرکرا ہو گیا ہے۔ نوازشریف سے ملاقات سے کافی امیدیں وابستہ تھیں تاہم حالیہ واقعات کے باوجود وزیراعظم نواز شریف سے ہونے والی ملاقات سے پر امید ہوں۔

تبصرے بند ہیں.