نئی دہلی (فارن ڈیسک )بھارتی دارالحکومت نئی دیلی میں عہدیداروں نے شراب کی خریداری پر 70 فیصد خصوصی ٹیکس عائد کردیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق یہ ٹیکس حکام کی جانب سے کورونا وائرس کے پھیلاو¿ کو کم کرنے کے لیے لگائے گئے 6 ہفتوں کے لاک ڈاو¿ن میں نرمی کے بعد شراب خانوں پر لوگوں کے ہجوم کو کم کرنے کے لیے عائد کیا گیا، واضح رہے کہ شراب پر ٹیکس بھارت کی کل 36 ریاستوں اور وفاقی اکائیوں کی آمدنی میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے جن میں سے زیادہ تر اس وائرس کی وجہ سے ہونے والی معاشی سرگرمیوں میں رکاوٹ سے فنڈز کی کمی کا شکار ہیں۔گزشتہ روز دنیا کے سب سے بڑے لاک ڈاو¿ن میں 17 مئی تک کے لیے کی گئی نرمی کے بعد جب شراب خانوں پر عوام کا ہجوم امڈ آیا تو پولیس نے ان پر لاٹھی چارج بھی کیا تھا، دہلی کی حکومت نے بعد ازاں پیر ہی کو ایک عوامی نوٹس میں ‘خصوصی کورونا فیس‘ کا اعلان کیا۔ریاست کے وزیر اعلٰی اروند کیجریوال نے کہا کہ ‘یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ دہلی میں کچھ دکانوں پر افراتفری دیکھنے کو ملی، ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں کسی بھی علاقے سے معاشرتی دوری اور دیگر اصولوں کی خلاف ورزیوں کے بارے میں پتہ چلا تو ہمیں اس علاقے کو سیل کرنا پڑے گا اور وہاں لاک ڈاو¿ن میں نرمی کو کالعدم کرنا ہوگا۔ دیگر ریاستوں، جیسے جنوبی آندھرا پردیش میں بھی عوام کی شراب کے حصول کے لیے قطار میں کھڑا ہونے اور معاشرتی دوری کے اقدامات کی خلاف ورزی کرنے پر قیمتوں میں اضافہ کیا گیا۔واضح رہے کہ بھارت میں منگل کے روز ایک دن میں سب سے زیادہ 3 ہزار 900 نئے کورونا وائرس کے کیسز سامنے آئے جس کے بعد کل کیسز کی تعداد 46 ہزار 432 ہوگئی، بھارت کے وزارت صحت کے مطابق وائرس سے اب تک کل مرنے والوں کی تعداد ایک ہزار 568 ہوگئی ہے۔ماہرین صحت نے بتایا کہ یومیہ اضافے سے ظاہر ہوتا ہے کہ لاک ڈاو¿ن کے باوجود بھارت خطرے میں ہے جس نے مارچ کے آخر سے ہی ایک ارب 30 کروڑ کی آبادی کو گھروں تک محدود کردیا تھا اور تمام تر پبلک ٹرانسپورٹ روک دی تھی جبکہ معاشی سرگرمیاں تقریباً رک گئی تھیں۔نئی دہلی کے معروف آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رندیپ گلیریا کا کہنا ہے کہ بھارت میں کیسز کی تعداد میں کمی کا رجحان نہیں دیکھا گیا یہ تشویشناک ہے۔پچھلے ہفتہ کے دوران بھارت میں روزانہ کی اوسطا اضافہ 6.1 رہا جو روس اور برازیل سے کم مگر برطانیہ، امریکا اور اٹلی سے زیادہ ہے، کیسز کی تعداد میں سب سے زیادہ اضافہ مہاراشٹر کی مغربی ریاستوں، بھارت کے تجارتی دارالحکومت ممبئی، اور گجرات کے ساتھ ساتھ دہلی میں بھی ریکارڈ کیا گیا، یہ گنجان آباد شہری مراکز بھارت کی معیشت کو چلاتے ہیں، جن کو ملک بھر سے آئے مہاجر مزدوروں کی فوج سہارا دیتی ہے۔
تبصرے بند ہیں.