بورڈ کے سیکریٹری امیر طارق زمان کل چارج سنبھالیں گے

اسلام آباد: پاکستان کرکٹ بورڈ کے سیکریٹری امیر طارق زمان پیر کو عہدے کا چارج سنبھالیں گے۔ وزارت بین الصوبائی رابطہ کی ہدایت پر تقرری پانے والے نئے آفیشل نگران چیئرمین نجم سیٹھی، ایچ آر اور دیگر شعبوں کے سربراہوں سے بریفنگ حاصل کرنے کے بعد وفاقی سیکریٹری آئی پی سی کو رپورٹ کریں گے، ان کا کہنا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی ہدایات کے مطابق پی سی بی میں غیر ضروری بھرتیوں اور دیگر اہم امور کا جائزہ لیا جائے گا، ہر پاکستانی کی طرح اس کھیل سے لگائو ہے، قومی سطح کی پالیسیوں اور انٹر نیشنل معاملات کو دیکھنا پیشہ ورانہ ذمہ داریوں میں شامل ہے، کرکٹ کے امور چلانے میں کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی۔ آئی پی سی کے قانونی مشیر عرفان اللہ خان نے کہا ہے کہ ہمیں صرف غیر ضروری ملازمین کو فارغ کرنے کا ہی کام نہیں دیا گیا بلکہ انھیں بورڈ کی جانب سے جو رقم دی گئی اسے وصول بھی کرنا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے تفصیلی فیصلے پر عمل درآمد کا آغاز کرتے ہوئے حکومت نے پاکستان کرکٹ بورڈ میں امیر طارق زمان کا بطور سیکریٹری تقرر کردیا ہے، قبل ازیں وزارت بین الصوبائی رابطہ میں ایڈیشنل سیکریٹری کے طور پر کام کرنے والے آفیشل پیر کو نئے عہدے کا چارج سنبھالیں گے۔ ذرائع کے مطابق امیر طارق زمان نگران چیئرمین نجم سیٹھی، ایچ آر اور دیگر شعبوں کے سربراہوں سے بریفنگ حاصل کرنے کے بعد وفاقی سیکریٹری آئی پی سی کو رپورٹ کریں گے،ان کا کہنا ہے کہ عدالت کی ہدایات کے مطابق پی سی بی میں غیر قانونی بھرتیوں اور دیگر اہم امور کا جائزہ لیا جائے گا۔ ہر پاکستانی کی طرح مجھے بھی کرکٹ کے ساتھ لگائوہے، بطور ایڈیشنل سیکریٹری وزارت میں فرائض سر انجام دیتا رہا ہوں، قومی سطح کی پالیسیوں، ڈرافٹس کے ساتھ انٹر نیشنل معاملات کو دیکھنا اور مسائل کا حل تلاش کرنا ہماری پیشہ ورانہ ذمہ داریوں میں شامل ہے۔پی سی بی ہمارا قومی ادارہ ہے، کرکٹ کے امور کو چلانا کوئی مشکل کام نہیں ہوگا، ملازمین کی تقرری سمیت ماضی میں پی سی بی میں ہونے والے معاملات کا جائزہ لینے کا جو ٹاسک ملا ہے اسے مکمل کرنے کی پوری کوشش کروں گا، امید ہے کہ بورڈ کے عہدیدار بھر پور تعاون کریں گے۔دوسری طرف بین الصوبائی تعاون کی وزارت کے قانونی مشیر عرفان اللہ خان کا کہنا ہے کہ امیر طارق زمان کہ تقرری اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں کی گئی ہے جس میں وزارت کو حکم دیا گیا تھا کہ وہ پی سی بی غیر ضروری ملازمین کو فارغ کرے۔انھوں نے کہا کہ ہم بورڈ کے ہیڈکوارٹرز کا دورہ کرکے حکام سے ملاقات کریں گے، ہمیں صرف غیر ضروری ملازمین کو فارغ کرنے کا ہی کام نہیں دیا گیا بلکہ ان کو بورڈ کی جانب سے جو رقم دی گئی اسے وصول بھی کرنا ہے۔ اطلاعات کے مطابق پی سی بی کے پاس تقریباً 900 کے قریب ملازمین ہیں جو کہ ملک بھر میں مختلف علاقائی کرکٹ ایسوسی ایشنز اور نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں خدمات سرانجام دیتے ہیں، بورڈ نے گزشتہ ماہ 3 بلین روپے کا بجٹ منظور کیا ہے ، جبکہ بورڈ کو 2013-14 کے مالی سال میں 500 ملین کے خسارے کا سامنا ہوگا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ سابق چیئرمین ذکا اشرف کے دور میں ملازمین کی غیر ضروری بھرتیاں ہوئی تھیں۔ یاد رہے کہ سابق وفاقی سیکریٹری اشرف خان اور سید انیس الحسین موسوی کے دور میں پی سی بی کو وزارت کھیل میں ضم کرنے کے لیے حکومتی سطح پر کوششیں کی گئیں تھیں، بورڈ کے سربراہان نے وزارت کو تحریری طور پرآگاہ کیا تھا کہ ایک خود مختار ادارے کی حیثیت سے پی سی بی انٹر نیشنل کرکٹ کونسل کے چارٹر کے تحت کھیل کے فروغ کے لیے اپنا کردار ادا کرتا ہے، لہٰذا وزارت کھیل اس کے معاملات میں مداخلت نہیں کرسکتی۔ وزارت بین الصوبائی رابطہ کی طرف سے سیکریٹری کی تعیناتی سے کرکٹ بورڈ میں حکومتی مداخلت کی پہلی مثال قائم ہوجائے گی۔

تبصرے بند ہیں.