روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافے کے بعد نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی مزید مہنگی ہونے کا واضح اشارہ دے دیا ہے۔بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کی درخواست پر سماعت چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی کی صدارت میں ہوئی۔نیپرا حکام کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے یکم جولائی سے ساڑھے 3 روپے فی یونٹ اضافے کی درخواست کی ہے جبکہ یکم اگست سے مزید فی یونٹ ساڑھے 3 روپے اضافے کی درخواست ہے اور اکتوبر کے لیے بجلی کی قیمت میں مزید 91 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔حکام پاور ڈویژن نے کہا کہ وفاقی حکومت رواں مالی سال بجلی صارفین کو 223 ارب روپے سبسڈی دے گی، 50 فیصد سے زائد چھوٹے بجلی صارفین کے لیے بجلی مہنگی نہیں ہو گی۔چیئرمین نیپرا نے کہا کہ نیپرا نے تو ٹیرف منظوری دینی ہے، کس کو کتنی سبسڈی دینی ہے یہ تو وفاقی حکومت کا کام ہے، نیپرا نے کوئی الیکشن نہیں لڑنا، نیپرا نے تو درخواست پر فیصلہ کرنا ہے۔صارف عارف بلوانی نے کہا کہ نیپرا سے تو صرف خانہ پری کرائی جا رہی ہے، کابینہ بجلی مہنگی کرنے کی منظوری پہلے ہی دے چکی ہے۔چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی نے کہا کہ نیپرا نے بجلی ٹیرف کا تعین 200 روپے فی ڈالر ایکسچینج پر نکالا تھا اور اس وقت ڈالر 226 روپے پر پہنچ چکا ہے۔نیپرا حکام نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ سے مزید مہنگی بجلی کا باعث بن سکتی ہے، تمام ٹیکسز سمیت فی یونٹ بجلی اس وقت 27 روپے سے زائد میں پڑ رہی ہے، بنیادی ٹیرف میں اضافے کے بعد فی یونٹ بجلی ٹیکسوں سمیت 40 روپے تک جا سکتی ہے۔
تبصرے بند ہیں.