برین ہیمرج کی وہ علامات جن کا جاننا ہر ایک کے لیے ضروری

برین ہیمرج یا دماغی شریان کا پھٹنا فالج کی ایک قسم ہے۔

فالج کی اس قسم کے دوران دماغ کی کوئی شریان پھٹ جاتی ہے اور خون بہنے لگتا ہے جس سے دماغی خلیات مرجاتے ہیں۔

فالج کے 13 فیصد کیسز میں لوگوں کو برین ہیمرج کا سامنا ہوتا ہے۔

چونکہ دماغی شریان پھٹنے سے معذوری یا موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے تو یہ ضروری ہے کہ برین ہیمرج کے شکار فرد کو فوری طبی امداد فراہم کی جائے۔

برین ہیمرج کی وجوہات

اس کی متعدد وجوہات ہوسکتی ہیں جیسے 50 سال سے کم عمر افراد میں سر پر چوٹ لگنا برین ہیمرج کی سب سے عام وجہ ہے۔

اسی طرح ہائی بلڈ پریشر سے خون کی شریانیں کمزور ہوتی ہیں اور اگر علاج نہ کرایا جائے تو بلڈ پریشر برین ہیمرج کا باعث بن سکتا ہے۔

ایک اور عارضہ Aneurysm یا شریانوں کا پھیلنا ہے، اس بیماری سے شریانیں کمزور ہوکر ورم کے باعث پھول کر پھٹ جاتی ہیں۔

دماغی رسولی، جگر کے امراض، خون یا جریان خون کے مسائل اور خون کی شریانوں کے مسائل برین ہیمرج کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔

علامات

برین ہیمرج کی علامات مختلف ہوسکتی ہیں، اس کا انحصار جریان خون کی جگہ، خون بہنے کی شدت اور ٹشوز کے متاثر ہونے پر ہوتا ہے۔

یہ علامات بہت تیزی سے سامنے آتی ہیں اور ان کی شدت مسلسل بڑھتی ہے۔

اس کی چند عام علامات میں سر میں اچانک بہت شدید درد، کسی ایک ہاتھ یا ٹانگ میں کمزوری، قے یا متلی، ذہنی مستعدی میں کمی، سستی، بینائی میں تبدیلیاں، مختلف اعضا میں سنسناہٹ کا احساس یا ان کا سن ہوجانا، بولنا مشکل ہوجانا یا لوگوں کی بات سمجھ نہ آنا، کھانا یا لعاب دہن نگلنا مشکل ہوجانا، توجہ مرکوز نہ کرپانا، توازن برقرار نہ رکھ پانا، ذائقے کی حس میں غیرمعمولی تبدیلی اور بے ہوش ہوجانا قابل ذکر ہیں۔

خیال رہے کہ ان میں سے بیشتر علامات برین ہیمرج سے ہٹ کر کسی اور بیماری کا نتیجہ بھی ہوسکتی ہیں مگر انہیں نظر انداز کرنا جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔

برین ہیمرج کا خطرہ کیسے کم کریں؟

ہائی بلڈ پریشر کا علاج، تمباکو نوشی اور منشیات سے گریز، گاڑی یا موٹر سائیکل کو احتیاط سے چلانا اور بائیک پر ہیلمٹ کا استعمال لازمی کرنے جیسی احتیاطی تدابیر سے برین ہیمرج کا خطرہ کم کیا جاسکتا ہے۔

تبصرے بند ہیں.