کراچی: چین میں برڈ فلو کی وبا پھوٹنے کے باوجود پاکستان کیلیے چین سے بڑے پیمانے پر چینی پراسیس چکن فوڈ کی درآمد جاری ہے۔
وفاقی وزارت تجارت نے 8 مارچ کو چین سمیت 35 ملکوں سے پولٹری مصنوعات کی درآمد پر پابندی عائد کی جس کے تحت پراسیس فوڈ آئٹمز کی درآمد ہانگ کانگ کی لیبارٹری یا چین کے متعلقہ حکام کی تصدیق سے مشروط قرار دی گئی ہیں۔ درآمدی اعدادوشمار کے مطابق مارچ میں 64 ہزار کلو گرام چینی پراسیس چکن پراڈکٹس درآمد کی گئیں جن میں کرسپی چکن پیٹی، گرلڈ چکن پیٹی، چکن نگٹس شامل ہیں۔ پاکستان نے H5N1 برڈ فلو کے خدشے کے پیش نظر 8مارچ کو امپورٹ پالیسی آرڈر میں ترمیم کرتے ہوئے ویتنام، جنوبی کوریا، تھائی لینڈ، جاپان، انڈونیشیا، میانمار، کمبوڈیا، لائوس، تائیوان، ہانگ کانگ، ملائیشیا، جنوبی افریقہ، روس، قازقستان، منگولیا، ترکی، یونان، رومانیہ، کروشیا، ایران ، اٹلی، آذر بائیجان، یوکرائن، عراق، بلغاریہ، سلوانیا، فرانس، نائیجریا، سلواکیہ، آسٹریا، بوسنیا ہرزوگوینا، جرمنی، افغانستان، اسکاٹ لینڈ اور چین سے پولٹری مصنوعات کی درآمد پر پابندی عائد کر دی ہے۔ تاہم چین میں پھیلنے والے برڈ فلو کو H7N9 قرار دیا گیا ہے جو متاثرہ پرندوں سے انسانوں میں زیادی آسانی سے منتقل ہو سکتا ہے، چین میں برڈ فلوسے 23 افراد ہلاک ہوچکے اورپڑوسی ممالک نے چین سے ہر قسم کی پولٹری مصنوعات کی درآمد پر پابندی عائد کردی ہے۔
تبصرے بند ہیں.