برازیل میں کرپشن کے خلاف جاری مظاہرے 100 سے زائد شہروں میں پھیل گئے

برازیلیہ: برازیل کے شہر ساؤ پالو سے شروع ہونے والے مظاہرے ملک کے طول وعرض میں پھیل گئے ہیں اور لاکھوں افراد ٹیکسوں میں اضافے، کرپشن اورحکومتی پالیسیوں کےخلاف احتجاج کررہے ہیں۔ حکومت مخالف مظاہروں میں ملک کے100 سے زائد شہروں میں ریلیاں نکالی گئی جن میں لاکھوں افراد نے شرکت کی، پُرتشدد مظاہروں میں ساؤپالو میں ایک 18 سالہ لڑکا بھی ہلاک ہوگیا جب کہ مختلف واقعات میں 29 مظاہرین زخمی ہوئے، برازیل میں مظاہرے ساؤپالو شہر میں ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں اضافے کے بعد شروع ہوئے جس کے بعد احتجاج کادائرہ ملک کے طول وعرض میں پھیلتا چلاگیا اور لوگوں نے کرپشن، بدعنوانی اور ملک میں آئندہ سال ہونے والے فٹ بال کے عالمی کپ کے بھاری اخراجات جیسےمسائل پر بھی آواز اٹھائی۔ ریو ڈی جنیرو میں پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کی شیلنگ اور ربڑ کی گولیاں بھی استعمال کیں، دارالحکومت برازیلیہ میں مظاہرین نے رکاوٹیں کھڑی کرکے اہم سرکاری اداروں کی جانب جانے والے راستوں کو بلاک کردیا۔ برازیل کی صدر ڈلما روسف نے ملک میں جاری کشیدگی پر ہنگامی اجلاس طلب کر لیا جس کے بعد ان کا عوام سے خطاب بھی متوقع ہے، دوسری جانب برازیلی میڈیا میں جاری رپورٹس میں حالیہ کشیدگی کے پیش نظر برازیل میں جاری فٹبال کنفیڈریشن کپ ملتوی کئے جانے کے خدشات ظاہر کئے گئے تھے لیکن فیفا نے ان خدشات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ فٹبال کنفیڈریشن کپ میں مقابلے شیڈول کے مطابق جاری رہیں گے۔

تبصرے بند ہیں.