کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 31 اگست سے سونے کی درآمدپر پابندی ختم کرنے اورسونے کی درآمد کیلیے نئی اسکیم کی منظوری دیدی اوردرآمدی سونے کی ملک کی مقامی مارکیٹ میں فروخت کو ممنوعہ قرار دیدیا گیا صرف ویلیو ایڈیشن کرکے تیارشدہ اشیاء برآمد کی جاسکیں گی۔ اسکے علاوہ ملک میںموٹرسائیکل سازی کو فروغ دینے کے لیے بھی نئی پالیسی کی منظوری دیدی تاہم پاکستان اسٹیل ملزکے حوالے سے سمری موخرکردی اوروزارت صنعت و پیداوار کو پاکستان اسٹیل ملزکیلیے جامع پلان تیار کرکے ای سی سی کو بھجوانے کی ہدایت کی ہے ای سی سی اجلاس وزیر خزانہ سینٹراسحاق ڈار کی زیرصدارت ہوا، اجلاس کے بعد وزارت خزانہ کی طرف سے جاری اعلامیہ کے مطابق کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کی طرف سے ملک میں موٹرسائیکل مینوفیکچرنگ انڈسٹری میں نئی سرمایہ کاری کے فروغ کی حوصلہ افزائی کیلیے منظوری کی جانیوالی پالیسی کے تحت ملک میں نئے موٹرسائیکل مینوفیکچرنگ کے شعبہ میں کمرشل آپریشن کی تاریخ تک کم ازکم دس کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا ہوگی۔اجلاس میں پاکستان اسٹیل ملزکی مالی صورتحال اور اسکو درپیش بحران کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا اور اس بارے میں وزارت صنعت و پیداوار کی طرف سے بھجوائی جانیوالی سفارشات پربھی غور کیا گیا تاہم تفصیلی جائزہ لینے کے بعدای سی سی نے سمری موخرکردی، ای سی سی نے 31 اگست سے سونے کی درآمد پر پابندی بھی ختم کرنیکی منظوری دیدی ہے اسکے ساتھ ساتھ سونے کی درآمد کیلئے نئی پالیسی کی بھی منظوری دیدی۔
تبصرے بند ہیں.