کراچی: آئی ایم ایف نے ایشیا میں بدلتے معاشی خطرات سے نمٹنے کیلیے فوری اور فیصلہ کن اقدامات پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ رواں سال ٹھوس مقامی طلب کے باعث ایشیا میں معاشی نمو میں اضافے کا امکان ہے۔
گزشتہ روز جاری ریجنل اکنامک آؤٹ لک فار ایشیا اینڈ پیسیفک رپورٹ میں آئی ایم ایف نے امید ظاہر کی کہ خطہ رواں سال 5.7 اور آئندہ سال 6 فیصد کی شرح سے ترقی کریگا تاہم بعض خطرات بھی ہیں،پالیسی سازوں کو مستقبل قریب میں ادائیگیوں کے توازن کے مسئلے کا سامنا ہوگا اور انھیں اس مالی ع
متعدد ایشیائی معیشتوں میں فنڈنگ کیلیے آسان شرائط اور سرمائے کی فراہمی میں ٹھوس نمو کی وجہ سے مالیاتی عدم توازن اور اثاثوں کی قیمتیں بڑھنے کاخدشہ ہے جبکہ بعض خدشات کی پیش گوئی ممکن نہیں جو زیادہ مربوط سپلائی چین نیٹ ورک اور اس کے علاقائی طلب وسرمائے پر بڑھتے ہوئے انحصار کے باعث تباہ کن ثابت ہو سکتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ایشیا کو تجارت میں خلل، جاپانی اقتصادی بدحالی اور چین میں غیرمتوقع سست روی کی وجہ سے بھی خطرات ہیں، رواں سال چینی معاشی نمو 8 اور آئندہ سال 8.2 فیصد جبکہ بھارت کا گروتھ ریٹ بالترتیب 5.7 اور 6.2 فیصد متوقع ہے۔ آئی ایم ایف کے مطابق ایشیا بھر میں مہنگائی کی صورتحال رواں سال بھی 2012 کی سطح پر اور مرکزی بینکوں کی حد کے اندر رہے گی۔ رپورٹ میں ایشیائی پالیسی سازوں پر گروتھ کو جامع بنانے اور مڈل انکم ٹریپ سے بچنے پرزور دیتے ہوئے کہا گیا کہ آمدنی اور اخراجات سے متعلق پالیسیوں کو مزید معاشی نمو دوست بنانے کی ضرورت ہے۔
دم توازن کو بڑھنے سے روکتے ہوئے معاشی نمو کے فروغ کیلیے مناسب سپورٹ فراہم کرنا ہوگی۔
تبصرے بند ہیں.