ایئر بلیو حادثے کو پانچ سال مکمل ہو گئے

ایئر بلیو حادثے کو پانچ سال مکمل ہو گئے۔ انکوائری رپورٹ کے مطابق پائلٹ کی غفلت کی وجہ سے 154 افراد اپنی جان سے گئے۔

لاہور: (ویب ڈیسک،) 28 جولائی 2010 صبح سات بج کر 45 منٹ پر کراچی سے اڑنے والی پرواز کے ڈیڑھ سو سے زائد مسافروں کو نہیں معلوم تھا کہ یہ ان کی زندگی کا آخری سفر ہے۔ دو گھنٹے بعد پائلٹ کا رابطہ کنٹرول ٹاور سے ٹوٹنے پر جہاز رن وے کی بجائے مارگلہ کے دامن میں پہنچ گیا۔ موسم ابر آلود تھا یا جہاز میں فنی خرابی، پائلٹ اپنے سامنے بلند و بالا چوٹی کو نہ دیکھ سکا بس پھر قیامت صغریٰ تھی۔ حادثے میں ایک سو چون افراد ہمیشہ کیلئے دنیا چھوڑ کر چلے گئے۔ حسب معمول ذمہ داری جاں بحق ہونے والے پائلٹ پر ڈال دی گئی ۔ ورثا انصاف کے لیے عدالتوں کے چکر لگاتے رہے۔ انکوائری میں حادثہ کی بڑی وجہ فنی خرابی قرار دی گئی ۔ حقائق چھپائے گئے یا کچھ بھی ہوں سانحہ کے متاثرین آج بھی اپنے پیاروں کے دکھ سے نکل نہیں سکے۔

 

تبصرے بند ہیں.