اولمپکس مقابلوں میں پاکستان کا سفر تمام

ریو ڈی جنیرو: برازیل میں جاری ریو اولمپکس مقابلوں میں پاکستان کی آخری امید بھی دم توڑ گئی اور ایتھلیٹ نجمہ پروین کے باہر ہونے کے بعد پاکستان کا سفر تمام ہوگیا۔

ریو ڈی جینرو میں جاری اولمپکس مقابلوں میں پاکستان کی آخری امید ایتھلیٹ نجمہ پروین خواتین کی 200 میٹر دوڑ کے دوسرے راؤنڈ کے لیے کوالیفائی کرنے میں ناکام رہیں۔ انہوں نے مقررہ فاصلہ 26.11 سیکنڈ میں مکمل کیا اور وہ کل 72 کھلاڑیوں کی دوڑ میں 70ویں نمبر پر رہیں۔

اس سے قبل پاکستانی جوڈو کے کھلاڑی حسین شاہ دوسرے راؤنڈ میں باہر ہوگئے تھے انھیں100 کلوگرام کے جوڈو مقابلوں میں یوکرینی کھلاڑی آرتم بلوشنکو نے شکست دی۔ پاکستانی تیراک حارث بانڈے اور شوٹر مناہل سہیل بھی پہلے ہی روز اولمپکس مقابلوں سے باہر ہوگئے تھے۔

پاکستانی شوٹر غلام مصطفی بشیر نے 25 میٹر ریپڈ فائر پسٹل مقابلوں میں شرکت کی او دوسرے مرحلے میں فائنل کے لیے کوالیفائی نہ کرسکے جب کہ تیراک لیانا سوان 50 میٹر فری سٹائل تیراکی کے مقابلوں میں قابل ذکر کارکردگی نہ دکھا سکیں۔ 400 میٹر کے دوڑ میں پاکستانی ایتھلیٹ محبوب علی نے شرکت کی تاہم وہ بھی پہلے راؤنڈ سے آگے نہ بڑھ سکے۔

اس بار پاکستان کی ہاکی ٹیم اولمپکس کے لیے کوالیفائی نہیں کر سکی تھی جب کہ بیشتر کھلاڑیوں کی ان مقابلوں میں شرکت وائلڈ کارڈ اور براعظمی کوٹے کی بنیاد پر ہوئی تھی۔

واضح رہے کہ پاکستان نے اولمپکس مقابلوں میں آخری بار طلائی تمغہ 1984 کے لاس اینجلس اولمپکس میں ہاکی کے میدان میں جیتا تھا جب کہ پاکستان کا آخری تمغہ 1992 کے بارسلونا اولمپکس کے ہاکی مقابلوں میں ہی تھا جس میں اس نے کانسی کا تمغہ جیتا تھا۔

تبصرے بند ہیں.