انگلینڈ میں پاکستان ٹیم کا استقبال کرنے کیلیے ’کانٹوں‘ کے ہار تیار ہونے لگے

انگلینڈ میں پاکستان ٹیم کا استقبال کرنے کیلیے ’کانٹوں‘ کے ہار تیار ہونے لگے، میزبان پلیئرز نے بظاہر ’نرم‘ مگر تلخ لہجوں سے ماحول گرمانا شروع کردیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم 2010 کے فکسنگ سے آلودہ ٹور کے بعد ایک بار پھر انگلینڈ کا سفر کرنے کو تیار ہے، دستے میں فاسٹ بولر عامر کی صورت میں ایک ایسے پلیئر موجود ہیں جو6 برس پہلے کے مشہور زمانہ اسکینڈل کے مرکزی کردار تھے۔ مگر اب اپنی سزا پوری کرنے کے بعد پھر سے کرکٹ میں واپس آچکے ہیں۔ ان کی موجودگی میں پوری پاکستانی ٹیم کو دورہ انگلینڈ کے دوران نہ صرف میزبان میڈیا بلکہ شائقین کے تلخ فقروں اور مذاق کا سامنا کرنا پڑیگا۔ انگلش کرکٹرز نے بھی نرم لب و لہجے میں ماحول گرمانا شروع کردیا ہے،ایک روز قبل پیسر اسٹورٹ براڈ نے جہاں عامر سے ذاتی نوعیت کا کوئی مسئلہ نہ ہونے کی بات کہی وہیں یہ وارننگ بھی دیدی تھی کہ شائقین کی جانب سے انھیں سخت رویے کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ اب کپتان الیسٹر کک بھی نئی منطق لے کر سامنے آگئے،ایک طرف وہ کہتے ہیں کہ انھیں عامر سے کوئی مسئلہ نہیں اور ساتھ میں فکسنگ میں ملوث پلیئرز پر تاحیات پابندی عائد کرنے کا بھی مطالبہ کررہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر کوئی میچ فکسنگ میں پکڑا جائے تو پھر اس پر تاحیات پابندی عائد کرنا مناسب ہوگا، ایسے لوگوں کو انتہائی سخت سزا دینی چاہیے کیونکہ ہمیں ہر حال میں کھیل کی ساکھ کی حفاظت کرنا ہے۔

تبصرے بند ہیں.