امریکی ریسرچ سینٹرز نے کھلے دودھ کو مضر صحت قرار دے دیا

کراچی: جدید تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ سپلائی چین میں حفظان صحت کا خیال نہ رکھے جانے سے کھلا دودھ مضر صحت اجزا پھیلانے کا سبب بن رہا ہے جس سے صارفین کے ساتھ خود ڈیری انڈسٹری کو بھی نقصان کا سامنا ہے۔

یونیورسٹی آف وسکونسن۔ میڈیسن ڈپارٹمنٹ آف ڈیری سائسنس اور دی بیکوک انسٹی ٹیوٹ وسکونسن امریکا کی جانب سے جاری کردہ فارم سیفٹی حقائق سینٹر کے مطابق کھلے خام دودھ میں کچھ پیتھوجنز بشمول کولی، سالمونیلا، کمپی لوبیکٹر، کرپٹو اسپوریڈیم اور لسٹریا پائے گئے۔ یہ تمام پیتھوجینز مویشیوں کی آنتوں اور فضلے میں موجود ہوتے ہیں اور دودھ دوہنے اور نکاسی آب کے غیر مناسب استعمال کے باعث یہ جراثیم کھلے عام دودھ میں شامل ہونے کا خطرہ بڑھ جاتاہے۔ یہ پیتھوجینز گیس اور آنتوں کی علامات مثلاً پتلی یا خونی پیچش، بخار، پیٹ درد، بے خوابی اور قے کی شکایات کا موجب بن سکتی ہیں، کئی شدید علامتوں میں زندگی کو بھی خطرہ لاحق ہوسکتاہے اور جلدی سوزش، ورم یا فالج جیسے امراض ہوسکتے ہیں۔

تبصرے بند ہیں.