القاعدہ دنیا کے لئے خطرہ جبکہ دہشت گرد معصوم لوگوں کاخون بہارہے ہیں، براک اوباما

امریکی صدر براک اوباما کا کہنا ہے دہشت گر د پوری دنیا میں معصوم لوگوں کا خون بہا رہے ہیں جبکہ القاعدہ دنیا کے لئے خطرہ بنی ہوئے ہے۔ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطا ب کرتے ہوئے براک اوباما کا کہنا تھا کہ شامی صدر بشار الاسد کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کے بین الاقوامی کنٹرول میں دینے کے حوالے سےاقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک بھرپورقرار داد پاس کی جانی چاہئے، اگر بشار الاسد کیمیائی ہتھیار بین الاقوامی کنٹرول میں نہیں دیتے تو پھر ان کے خلاف سنگین قسم کی کارروائی بھی ہونی چاہئے۔امریکی صدر کا کہنا تھا کہ بشار الاسد کی افواج کی جانب سے مخالفین پر کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا اور اس قسم کے کیمیائی حملے حکومتی سر پر ستی کے علاوہ نہیں کئے جا سکتے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ نہ تو امریکی کاررورائی اور نہ ہی بشار الاسدکی افواج کی ظالمانہ کارروائیوں سے شام میں امن قائم کیا جا سکتا ہے، امریکا یا کسی بھی ملک کو اس سے کوئی غرض نہیں ہونی چاہئے کہ کون سی جماعت شام پر حکومت کرتی ہے لیکن بشار الاسد کو اپنی عوام پر زہریلی گیس کے حملوں سے ہلاک کرنے کے بعد حکومت کرنے کا کوئی اختیار نہیں۔ براک اوباما نے کہا کہ عالمی طاقتوں نے شام کے حوالے سے انتہائی سست روی کا مظاہرہ کیا تاہم کیمیائی ہتھیاروں کو بین الاقوامی کنٹرول میں دینے کے فیصلے کو عزت کی نگاہ سے دیکھا جانا چاہئے، امریکا پر خطے میں سازشیں کرنے اور معاملات میں دخل اندازی کرنے کا الزام لگایا جاتا ہے لیکن اس کے باوجود امریکا مشرق وسطی اور افریقا میں اپنے اور دنیا کے مفادات کے تحفظ کے لئے فوجی طاقت کے استعمال سمیت تمام تر وسائل کو استعال کرنے کی پالیسی پر کار بند ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ سال امریکی اور نیٹو افواج افغانستان سے نکل جائیں گی، امریکی صدر نے پشاور میں چرچ پر خودکش حملےاور کینیا کے دارالحکومت نیروبی کے شاپنگ پلازہ میں ہونے والے حملے پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔

تبصرے بند ہیں.