اقتصادی رابطہ کمیٹی نے چینی برآمد کرنے کی تجویز مسترد کر دی

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے چینی کی برآمد پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مزید چینی برآمد کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

اسلام آباد: () اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس کے آغاز میں ہی چیرمین نجکاری کمیشن نے پی آئی اے اور ایویشن ڈویژن کی طرف سے کئے جانے والے فیصلوں پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نجکاری کمیشن نے پی آئی اے کی نجکاری کا عمل شروع کر دیا ہے اور ہم بڑے بڑے سرمایہ کاروں سے بات کر رہے ہیں جبکہ دوسری طرف پی آئی اے میں نجکاری کمیشن سے بغیر پوچھے فیصلے کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو ادارے نجکاری پروگرام میں شامل ہیں ان سے متعلق کوئی بھی فیصلہ نجکاری کمیشن سے بغیر پوچھے نہیں کیا جا سکتا۔ وزیر خزانہ نے انکے موقف سے اتفاق کرتے ہوئے پی آئی اے انتظامیہ کو ہدایت دیں کہ وہ نجکاری کمیشن کو اعتماد میں لئے بغیر کوئی فیصلہ نہ کریں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ماضی میں نجکاری کے عمل میں کمزور معاہدوں کے نتائج آج تک بھگت رہے ہیں پی سی ایل اسکی ایک مثال ہمارے سامنے ہے۔ ای سی سی نے مزید چینی برآمد کرنے کی تجویز مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پہلے چینی برآمد کرنے کے سابق فیصلوں پر عمل کیا جائے۔ ای سی سی نے اوگراہ آرڈینینس میں ترمیم پر کمیٹی تشکیل دے دی جبکہ ایل این جی ٹرمینل کے معاہدہ کی منظوری بھی موخر کر دی گئی۔

تبصرے بند ہیں.