افغانستان میں نیٹو کی بمباری اور طالبان کا حملہ، 4 اہلکاروں سمیت20 افراد ہلاک، 150 زخمی

کابل: مشرقی افغانستان میں صوبہ کنڑ میںنیٹو طیاروں کی بمباری اور صوبہ وردک میں طالبان کے حملے میں4افغان انٹیلی جنس اہلکاروں سمیت20 افراد ہلاک جبکہ 6 طالبان جنگجو بھی مارے گئے، عورتوں اور بچوں سمیت150افراد زخمی ہوئے۔ اتوار کوافغان صدر حامد کرزئی نے شہریوں کی ہلاکت پر مذمت کا اظہار کیا ہے۔ افغان حکام کا کہنا ہے کہ مرنے والے عام شہری تھے جبکہ کنڑ کے صوبائی گورنرنے واقعے میں القاعدہ کے جنگجوئوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے، ایساف کے ترجمان نے حملے میں عام شہریوں کی ہلاکت کی تردید کی ہے۔ ہفتے کو صوبہ کنڑکے ضلع وٹہ پور میں طیاروں نے ایک پک اپ کو نشانہ بنایا جس میں عورتوں بچوں سمیت شہری سوار تھے۔صوبہ وردک کے ضلع میدان شہر میں نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سیکیورٹی کے دفتر پر6خودکار ہتھیاروں سے مسلح6طالبان خودکش جنگجوئوں نے حملہ کیا،پہلا حملہ آور بارود بردار گاڑی عمارت میں داخل کرنے کی کوشش کے دوران سیکیورٹی اہلکاروں کی فائرنگ سے موقع پر ہلاک ہوگیاحملے میں4انٹیلی جنس اہلکار اور5طالبان بھی مارے گئے اس واقعے میں 30شہری بھی زخمی ہوئے جبکہ اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان کے حملے میں23خواتین اور 2بچوں سمیت 150عام شہری زخمی حالت میں اسپتال لائے گئے، 12زخمیوں کی حالت نازک ہے۔ ایساف کے ترجمان نے طیاروں کی بمباری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس سویلین کی ہلاکت کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ افغان صدر حامد کرزئی نے نیٹو طیاروں کی بمباری کی شدید مذمت کی ہے ، ایوان صدر سے جاری ہونے والے بیان میں انھوں نے کہا کہ بمباری کے واقعے میں عورتوں بچوں سمیت16افغان شہری ہلاک ہوئے ہیں۔

تبصرے بند ہیں.