افغانستان: طالبان کا آرمی بیس پر حملہ، 2 فوجی، 5 بمبار ہلاک

مشرقی افغانستان کی ایک فوجی بیس پر 5 طالبان خود کش بمباروں نے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 2 فوجی بھی ہلاک ہوگئے۔ کپیسا صوبے کے ترجمان قیص قادری نے کہا کہ ضلغ تغاب میں خود کش جیکٹ پہنے تمام عسکریت پسند حملے میں مارے گئے۔ حملہ اس وقت شروع ہوا جب ایک حملہ آور نے بیس کے مرکزی دروازے پر دھماکا کردیا جبکہ باقی 4 بیس میں گھس گئے۔ انھوں نے کہا کہ درجن بھر دیگر عسکریت پسندوں نے بھی بیس پرکچھ فاصلے سے حملہ کیا جن میں سے10 زخمی ہوگئے جن میں سے ایک جنگجوکو حراست میں لے لیا گیا باقی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ طالبان ترجمان زبیع اللہ مجاہد نے واقعے کی ذمے داری قبول کی ہے۔ دوسری طرف اٹلی کے وزیراعظم ایزیکولیٹا پیر کوغیر اعلانیہ دورے پر اچانک افغانستان پہنچ گئے۔ اپنے بیان میں انھوں نے کہا کہ اٹلی افغانستان کی مدد جاری رکھے گا۔ انھوں نے افغان رہنماؤں کو یقین دلایا کہ 2014 ء میں نیٹو افواج کے انخلا کے بعد بھی ان کا ملک افغان فوج اور شہریوں کی مدد جاری رکھے گا، ہمیں افغانستان میں امن اور خوشحالی کے لیے ملکر کام کرنا ہوگا۔ ادھر صوبہ وردک میں امریکی فورسز نے طالبان کے خلاف کارروائی کے دوران غلطی سے سیکیورٹی اہلکاروں کی چیک پوسٹ کو نشانہ بنا ڈالا، اس حادثے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک اور 5 شدید زخمی ہوگئے۔ گورنر کے ترجمان نے کہا واقعے کی تحقیق کے لیے علاقے میں سیکیورٹی اہلکاروں کی ٹیم بھجوا دی گئی ہیں۔

تبصرے بند ہیں.