اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام ترجیح ہے، اسحق ڈار

قومی پرائس مانیٹرنگ کمیٹی نے ملک میں اشیائے ضروریہ کی قیمتیں معمول پر رکھنے کیلئے صوبوں کو آپس میں اور وفاق کیساتھ معلومات کا تبادلہ کرنے اور وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈریسرچ کو آئندہ 10 دن میں اہم اورضروری اشیائے خورونوش کی پیداوار اور استعمال سے متعلق رپورٹ تیارکرنیکی ہدایت کی ہے تاکہ ملک میں اشیائے ضروریہ کی رسدکو بہتربنایا جاسکے۔ قومی پرائس کمیٹی کااجلاس گزشتہ روزوفاقی وزیرخزانہ سینیٹر اسحاق ڈارکی زیرصدارت ہوا جس میں چاروں صوبوں کے نمائندوں، وزارت نیشنل فوڈسکیورٹی اورمتعلقہ وزارتوں کے حکام نے شرکت کی۔ وزارت خزانہ کے جاری اعلامیہ کے مطابق کمیٹی نے دوسرے ہمسایہ ممالک کے مقابلہ میں پاکستان کیطرف سے درآمدکردہ یوریاوڈی اے پی کی درآمدی لاگت زیادہ ہونیکاجائزہ لینے کیلئے اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کرنیکا فیصلہ کیا۔ وزیرخزانہ نے اجلاس سے خطاب میں کہا ملک میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میںاستحکام مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی اولیں ترجیح ہے،اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کومستحکم بنانے کیلئے صوبوںکو مثبت کردار ادا کرنا ہوگا، صوبے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں غیرضروری اضافے کوچیک کریں اورجہاں کہیں سپلائی کمی ہوتی ہے اسے دور کیا جائے۔انہوں نے اشیاء کی قیمتوںکی مانیٹرنگ سے متعلق صوبائی حکومتوں کی کوششوں کو سراہا تاہم انہوں نے قیمتوںکی چیکنگ اورموثر عملدرآمدوکنٹرول کومزیدبہتربنانے پرزوردیا۔اجلاس کوبتایاگیاکہ گزشتہ ماہ (اکتوبر) ملک میں افراط زرکی شرح 9.1فیصد رہی ہے، آلو، پیاز اور ٹماٹر کی قیمتوں میںحالیہ اضافہ ان اشیاء کی رسدمتاثرہونیکی وجہ سے ہوا،اب جیسے جیسے رسدبہترہورہی ہے ان اشیاء کی قیمتوں میں بھی کمی واقع ہورہی ہے۔ اجلاس میںگندم اورچینی سمیت دیگراشیائے ضروریہ کے ذخائر کا بھی جائزہ لیا گیا اوراطمینان ظاہرکیاگیاکہ یہ ذخائرملکی ضروریات پوری کرنے کیلئے کافی ہیں۔ دریں اثناء وفاقی حکومت نے مختلف پبلک سیکٹرآرگنائزیشن اور کارپوریشنوں کے بورڈآف ڈائریکٹرزکے اجلاسوں میں شرکت کیلئے نامزدسرکاری ملازمین کی فیس6 لاکھ روپے سالانہ تک محدودکرنیکی منظوری دیدی ہے۔ یہ منظوری گزشتہ روز وزیر خزانہ اسحق ڈارکی زیرصدارت اجلاس میں دی گئی۔ جاری اعلامیہ کے مطابق جوسرکاری ملازمین اجلاسوں میں شرکت کی مدمیں6 لاکھ روپے سالانہ سے زیادہ رقم وصول کرینگے،انہیں اضافی رقم قومی خزانے میں واپس جمع کراناہوگی۔یہ اقدام موجودہ حکومت کی مالی کفایت شعاری پالیسی کے تحت کیا گیا ہے اس سے قومی خزانے کوکروڑوں روپے کی بچت ہوگی۔آئی این پی کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈارسے برطانیہ کی جنرل الیکٹرک کمپنی کے چیف فنانشل آفیسر شین فٹززیمن نے ملاقات کی۔ جنرل الیکٹرک کمپنی پاکستان میں تیل وگیس کے شعبے میں سرمایہ کاری اورپی آئی اے جہازوں کے انجنوں کی سروس کیلئے ایگزم بینک سے مالی معاونت کریگی۔

تبصرے بند ہیں.