معروف ویب سائٹ کرک انفو کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی پر ’دی رائز آف فالکن شاہین شاہ آفریدی‘ کے نام سے ایک ڈاکیومنٹری بنائی گئی ہے۔
ڈاکیومنٹری فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کے کرکٹ کیرئیر پر فلمائی گئی ہے جس میں ان کے آغاز سے لیکر قومی ٹیم شامل ہونے اور انتہائی قلیل عرصے میں پاکستان سمیت دنیا بھر کا بہترین فاسٹ بولر بننے سے متعلق بتایا گیا ہے۔
پاکستان کی جانب سے 2004 میں ٹیسٹ میچ کھیلنے والے شاہین شاہ آفریدی کے بڑے بھائی ریاض آفریدی نے بتایا کہ شاہین کو کرکٹ سے عشق کی حد تک لگاؤ تھا، جب بھی میں ٹور سے واپس آتے تھے تو شاہین ان کے بیٹ سے کھیلنا شروع کر دیتا تھا اور اکثر پیڈ پہن کر ہی سو جاتا کرتا تھا۔
ریاض آفریدی کا کہنا تھا میں نے شاہین کو ایک بات کہی تھی کہ کبھی بھی میرا نام استعمال مت کرتا، اگر تمھارے اندر ٹیلنٹ ہوا تو تم آگے ضرور جاؤ گے۔
قومی ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم کا کہنا ہے مجھے شاہین کی یہ بات اچھی لگتی ہے کہ وہ نئی گیند کے ساتھ وکٹ کے لیے جاتا ہے، گیند کو اوپر رکھتا ہے اور سوئنگ کرتا ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ یہی اس کی کامیابی کا راز ہے۔
لاہور قلندرز کے ہیڈ کوچ اور قومی ٹیم کے سابق فاسٹ بولر عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ جب میں نے شاہین کو دیکھا تو کہا کہ اس کا قد اتنا اچھا ہے اور ایکشن بالکل نیچرل ہے، گیند بھی اچھی رفتار کے ساتھ کر رہا ہے تو یہ آگے آ سکتا ہے، جب پی ایس ایل کے ابتدائی تین میچز میں اس کی پرفارمنس بری گئی تو اس نے منصور رانا سے کہا کہ مجھ سے پیسے واپس لے لیں، میں نے نہیں کھیلنا لیکن جب وہ کچھ آرام کے بعد دوبارہ آیا تو اس نے پہلے ہی میچ میں 5 وکٹیں لے لیں اور پھر پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔
عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ شاہین شاہ آفریدی میں ہر وقت کچھ نیا سیکھنے کی جستجو ہے، ایسی جستجو میں نے بہت کم دیکھی ہے، کوچ ہر چیز آپ کو نہیں سکھاتا بلکہ کچھ چیزیں آپ کو خود سے سیکھنا پڑتی ہیں اور شاہین کے اندر یہ چیز موجود ہے کہ ہر وقت کچھ نیا سیکھنے کی کوشش کرتا ہے۔
شاہین شاہ آفریدی نے اپنے حوالے سے بتایا کہ جب میں اسکول لیول پر کرکٹ کھیلتا تھا تو بٹہ بولنگ کیا کرتا تھا لیکن کرکٹ کا شوق بہت تھا اور بھائی ریاض آفریدی کی وجہ سے کرکٹ میں آگے آنے میں بہت آسانی ہوئی، وہ مجھے سمجھاتے رہتے تھے، انہوں نے گھر میں ایک وکٹ بھی تیار کر رکھی تھی تاکہ میں اپنا بولنگ ایکشن درست کر سکوں، بس پھر وہیں سے میرا شوق بڑھا اور لگا کہ میں فاسٹ بولنگ کر سکتا ہوں۔
شاہین شاہ آفریدی نے بتایا کہ جب فاٹا انڈر 16 کے ٹرائلز کے لیے پشاور گیا تو صرف دو گیندیں کرائی تھیں کہ مجھے کہا گیا کہ آپ سائیڈ پر ہو جائیں، میں سمجھا کہ میں سلیکٹ نہیں ہوا لیکن بعد میں مجھے کہا گیا کہ آپ کیمپ میں آ جائیں، صرف دو گیندیں کرنے کے بعد ہی انڈر 16 کے لیے منتخب ہو گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ بھائی ریاض آفریدی کی وجہ سے کرکٹ میں آگے آنے کے لیے زیادہ محنت نہیں کرنا پڑی، بھائی نے ایک ٹیسٹ میچ کھیلا تھا لیکن میری خواہش تھی کہ پاکستان کے لیے زیادہ سے زیادہ ٹیسٹ کھیلوں اور پھر اللہ نے یہ خواب بھی پورا کیا۔
2019 کے آئی سی سی ورلڈکپ میں شاہین شاہ آفریدی ناصرف 16 وکٹیں لینے والے کم عمر ترین بولر بن کر سامنے آئے بلکہ انہوں نے ایک اننگز میں 6 وکٹیں بھی حاصل کیں اور پاکستان کی جانب سے وہ کسی بھی ورلڈکپ ایونٹ میں ایک میچ میں سب بہترین بولنگ کرنے والے بولر بن گئے۔
شاہین شاہ آفریدی کا اصل عروج 2021 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں بھارت کے خلاف ہونے والے میچ سے شروع ہوا کیونکہ پاکستان نے کسی بھی ورلڈکپ میں بھارت کو شکست نہیں دی تھی۔
بھارت کے خلاف میچ میں شاہین شاہ آفریدی نے پہلے روہت شرما کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ کیا، پھر کے ایل راہول کو کلین بولڈ کیا اور پھر ویرات کوہلی کو بھی کیچ آؤٹ کرا دیا۔
تبصرے بند ہیں.